قرآن کریم > القصص
القصص
•
وَأَنْ أَلْقِ عَصَاكَ فَلَمَّا رَآهَا تَهْتَزُّ كَأَنَّهَا جَانٌّ وَلَّى مُدْبِرًا وَلَمْ يُعَقِّبْ يَا مُوسَى أَقْبِلْ وَلا تَخَفْ إِنَّكَ مِنَ الآمِنِينَ
اور یہ کہ :’’ اپنی لاٹھی نیچے ڈال دو۔‘‘ پھر ہوا یہ کہ جب اُنہوں نے اُس لاٹھی کو دیکھا کہ وہ اس طرح حرکت کر رہی ہے جیسے وہ سانپ ہو، تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگے، اور مڑ کر بھی نہ دیکھا۔ (اُن سے کہا گیا :) ’’ موسیٰ ! سامنے آؤ، اور ڈرو نہیں ، تم بالکل محفوظ ہو
•
اسْلُكْ يَدَكَ فِي جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاء مِنْ غَيْرِ سُوءٍ وَاضْمُمْ إِلَيْكَ جَنَاحَكَ مِنَ الرَّهْبِ فَذَانِكَ بُرْهَانَانِ مِن رَّبِّكَ إِلَى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ
اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو، وہ کسی بیماری کے بغیر چمکتا ہوا نکلے گا، اور ڈر دُور کرنے کیلئے اپنا بازو اپنے جسم سے لپٹا لینا۔ اب یہ دو زبردست دلیلیں ہیں جو تمہارے پروردگار کی طرف سے فرعون اور اُس کے درباریوں کے پاس بھیجی جا رہی ہیں ۔ وہ بڑے نافرمان لوگ ہیں ۔‘‘
•
قَالَ رَبِّ إِنِّي قَتَلْتُ مِنْهُمْ نَفْسًا فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ
موسیٰ نے کہا :’’ میرے پروردگار ! میں نے اُن کا ایک آدمی قتل کر دیا تھا، اس لئے مجھے ڈرہے کہ وہ مجھے قتل نہ کردیں
•
وَأَخِي هَارُونُ هُوَ أَفْصَحُ مِنِّي لِسَانًا فَأَرْسِلْهُ مَعِيَ رِدْءًا يُصَدِّقُنِي إِنِّي أَخَافُ أَن يُكَذِّبُونِ
اور میرے بھائی ہارون کی زبان مجھ سے زیادہ صاف ہے، اس لئے اُن کو بھی میرے ساتھ مددگار بنا کر بھیج دیجئے کہ وہ میری تائید کریں ۔ مجھے اندیشہ ہے کہ وہ لوگ مجھے جھٹلائیں گے۔‘‘
•
قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِأَخِيكَ وَنَجْعَلُ لَكُمَا سُلْطَانًا فَلا يَصِلُونَ إِلَيْكُمَا بِآيَاتِنَا أَنتُمَا وَمَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغَالِبُونَ
ارشاد ہوا : ’’ ہم تمہارے بھائی کے ذریعے تمہارے ہاتھ مضبوط کئے دیتے ہیں ، اور تم دونوں کو ایسا دبدبہ عطا کر دیتے ہیں کہ اُن کو ہماری نشانیوں کی برکت سے تم پر دسترس حاصل نہیں ہوگی، تم اور تمہارے پیروکار ہی غالب رہوگے۔‘‘
•
فَلَمَّا جَاءهُم مُّوسَى بِآيَاتِنَا بَيِّنَاتٍ قَالُوا مَا هَذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّفْتَرًى وَمَا سَمِعْنَا بِهَذَا فِي آبَائِنَا الأَوَّلِينَ
چنانچہ جب موسیٰ اُن کے پاس موسیٰ ہماری کھلی ہوئی نشانیاں لے کر پہنچے تو اُنہوں نے کہا : ’’ یہ کچھ نہیں ، بس بناوٹی جادو ہے، اور ہم نے یہ بات اپنے پچھلے باپ دادوں میں نہیں سنی۔‘‘
•
وَقَالَ مُوسَى رَبِّي أَعْلَمُ بِمَن جَاء بِالْهُدَى مِنْ عِندِهِ وَمَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ إِنَّهُ لا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ
اور موسیٰ نے کہا : ’’ میرا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اُس کے پاس سے ہدایت لے کر آیا ہے، اور آخرکار بہتر ٹھکانا کس کے ہاتھ آئے گا، یہ یقینی بات ہے کہ ظالم لوگ فلاح نہیں پائیں گے۔‘‘
•
وَقَالَ فِرْعَوْنُ يَا أَيُّهَا الْمَلأ مَا عَلِمْتُ لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرِي فَأَوْقِدْ لِي يَا هَامَانُ عَلَى الطِّينِ فَاجْعَل لِّي صَرْحًا لَّعَلِّي أَطَّلِعُ إِلَى إِلَهِ مُوسَى وَإِنِّي لأَظُنُّهُ مِنَ الْكَاذِبِينَ
اور فرعون بولا : ’’ اے دربار والو ! میں تو اپنے سو ا تمہارے کسی اور خدا سے واقف نہیں ہوں ۔ ہامان ! تم ایسا کرو کہ میرے لئے گارے کو آگ دے کر پکواؤ، اور میرے لئے ایک اُونچی عمارت بناؤ، تاکہ میں اُس پر سے موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں ، اور میں تو پورے یقین کے ساتھ یہ سمجھتا ہوں کہ یہ شخص جھوٹا ہے۔‘‘
•
وَاسْتَكْبَرَ هُوَ وَجُنُودُهُ فِي الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ إِلَيْنَا لا يُرْجَعُونَ
غرض یہ کہ اُس نے اور اُس کے لشکروں نے زمین میں ناحق گھمنڈ کیا، اور یہ سمجھ بیٹھے کہ اُنہیں ہمارے پاس واپس نہیں لایا جائے گا
•
فَأَخَذْنَاهُ وَجُنُودَهُ فَنَبَذْنَاهُمْ فِي الْيَمِّ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظَّالِمِينَ
اس لئے ہم نے اُس کو اور اُس کے لشکروں کو پکڑ میں لے کر سمندر میں پھینک دیا۔ اب دیکھ لو کہ ظالموں کا انجام کیسا ہوا