قرآن کریم > القصص
القصص
•
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ اللَّيْلَ سَرْمَدًا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُم بِضِيَاء أَفَلا تَسْمَعُونَ
(اے پیغمبر ! ان سے) کہو : ’’ ذرا یہ بتلاؤ کہ اگر اﷲ تم پر رات کو ہمیشہ کیلئے قیامت تک مسلط رکھے تو اﷲ کے سوا کونسا معبود ہے جو تمہارے پاس روشنی لے کر آئے؟ بھلا کیا تم سنتے نہیں ہو؟‘‘
•
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ النَّهَارَ سَرْمَدًا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُم بِلَيْلٍ تَسْكُنُونَ فِيهِ أَفَلا تُبْصِرُونَ
کہو : ’’ ذرا یہ بتلاؤ کہ اگر اﷲ تم پر دن کو ہمیشہ کیلئے قیامت تک مسلط کردے تو اﷲ کے سوا کونسا معبود ہے جو تمہیں وہ رات لاکر دیدے جس میں تم سکون حاصل کر سکو؟ بھلا کیا تمہیں کچھ سجھائی نہیں دیتا؟
•
وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
یہ تو اُسی نے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات بھی بنائی اور دن بھی، تاکہ تم اُس میں سکون حاصل کرو، اور اِس میں اﷲ کا فضل تلاش کرو، اور تاکہ تم شکر اَدا کرو
•
وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ أَيْنَ شُرَكَائِيَ الَّذِينَ كُنتُمْ تَزْعُمُونَ
اور وہ دن (نہ بھولو) جب وہ ان (مشرکوں ) کو پکارے گا، اور کہے گا کہ :’’ کہاں ہیں (خدائی میں ) میرے وہ شریک جن کا تم دعویٰ کیا کرتے تھے؟
•
وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ
اور ہم ہر اُمت میں سے ایک گواہی دینے والا نکال لائیں گے، پھر کہیں گے کہ : ’’ لاؤ اپنی کوئی دلیل !‘‘ اُس وقت اُن کو پتہ چل جائے گا کہ سچی بات اﷲ ہی کی تھی، اور وہ ساری باتیں جو انہوں نے گھڑ رکھی تھیں ، سب گم ہو کر رہ جائیں گی
•
إِنَّ قَارُونَ كَانَ مِن قَوْمِ مُوسَى فَبَغَى عَلَيْهِمْ وَآتَيْنَاهُ مِنَ الْكُنُوزِ مَا إِنَّ مَفَاتِحَهُ لَتَنُوءُ بِالْعُصْبَةِ أُولِي الْقُوَّةِ إِذْ قَالَ لَهُ قَوْمُهُ لا تَفْرَحْ إِنَّ اللَّهَ لا يُحِبُّ الْفَرِحِينَ
قارون موسیٰ کی قوم کاا یک شخص تھا، پھر اُس نے اُنہی پر زیادتی کی۔ اور ہم نے اُسے اتنے خزانے دیئے تھے کہ اُس کی چابیاں طاقت ور لوگوں کی ایک جماعت سے بھی مشکل سے اُٹھتی تھیں ۔ ایک وقت تھا جب اُس کی قوم نے اُس سے کہا کہ : ’’ اِتراؤ نہیں ، اﷲ اِترانے والوں کو پسند نہیں کرتا
•
وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الآخِرَةَ وَلا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُإِلَيْكَ وَلا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ
اور اﷲ نے تمہیں جو کچھ دے رکھا ہے، اُس کے ذریعے آخرت والا گھر بنانے کی کوشش کرو، اور دنیا میں سے بھی اپنے حصے کو نظر انداز نہ کرو، اور جس طرح اﷲ نے تم پر اِحسان کیا ہے، تم بھی (دوسروں پر) اِحسان کرو، اور زمین میں فساد مچانے کی کوشش نہ کرو۔ یقین جانو اﷲ فساد مچانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘
•
قَالَ إِنَّمَا أُوتِيتُهُ عَلَى عِلْمٍ عِندِي أَوَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ أَهْلَكَ مِن قَبْلِهِ مِنَ القُرُونِ مَنْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُ قُوَّةً وَأَكْثَرُ جَمْعًا وَلا يُسْأَلُ عَن ذُنُوبِهِمُ الْمُجْرِمُونَ
کہنے لگا : ’’ یہ سب کچھ تو مجھے خود اپنے علم کی وجہ سے ملا ہے۔‘‘ بھلا کیا اُسے اتنا بھی علم نہیں تھا کہ اﷲ نے اُس سے پہلی نسلوں کے ایسے ایسے لوگوں کو ہلاک کر ڈالاتھا جو طاقت میں بھی اُس سے زیادہ مضبوط تھے، اور جن کی جمعیت بھی زیادہ تھی۔ اور مجرموں سے اُن کے گناہوں کے بارے میں پوچھا بھی نہیں جاتا
•
فَخَرَجَ عَلَى قَوْمِهِ فِي زِينَتِهِ قَالَ الَّذِينَ يُرِيدُونَ الْحَيَاةَ الدُّنيَا يَا لَيْتَ لَنَا مِثْلَ مَا أُوتِيَ قَارُونُ إِنَّهُ لَذُو حَظٍّ عَظِيمٍ
پھر (ایک دن) وہ اپنی قوم کے سامنے اپنی آن بان کے ساتھ نکلا۔ جولوگ دُنیوی زندگی کے طلب گار تھے، وہ کہنے لگے : ’’ اے کاش ! ہمارے پاس بھی وہ چیزیں ہوتیں جو قارون کو عطا کی گئی ہیں ۔ یقینا وہ بڑے نصیبوں والا ہے۔‘‘
•
وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَيْلَكُمْ ثَوَابُ اللَّهِ خَيْرٌ لِّمَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا وَلا يُلَقَّاهَا إِلاَّ الصَّابِرُونَ
اور جن لوگوں کو (اﷲ کی طرف سے) علم عطا ہوا تھا، اُنہوں نے کہا : ’’ تم پر افسوس ہے (کہ تم ایسا کہہ رہے ہو) ۔ اﷲ کا دیا ہوا ثواب اُس شخص کیلئے کہیں زیادہ بہتر ہے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے، اور وہ اُنہی کو ملتا ہے جو صبر سے کام لیتے ہیں ۔‘‘