قرآن کریم > القصص
القصص
•
وَقَالَتْ لأُخْتِهِ قُصِّيهِ فَبَصُرَتْ بِهِ عَن جُنُبٍ وَهُمْ لا يَشْعُرُونَ
اور اُنہوں نے موسیٰ کی بہن سے کہا کہ : ’’ اس بچے کا کچھ سراغ لگاؤ۔‘‘ چنانچہ اُس نے بچے کو دور سے اس طرح دیکھا کہ اُن لوگوں کو پتہ نہیں چلا
•
وَحَرَّمْنَا عَلَيْهِ الْمَرَاضِعَ مِن قَبْلُ فَقَالَتْ هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَى أَهْلِ بَيْتٍ يَكْفُلُونَهُ لَكُمْ وَهُمْ لَهُ نَاصِحُونَ
اور ہم نے موسیٰ پر پہلے ہی سے یہ بندش لگا دی تھی کہ دودھ پلانے والیاں اُنہیں دودھ نہ پلا سکیں ، اس لئے اُن کی بہن نے کہا : ’’ کیا میں تمہیں ایسے گھر کا پتہ بتاؤں جس کے لوگ اس بچے کی پرورش کریں ، اور اس کے خیر خواہ رہیں؟‘‘
•
فَرَدَدْنَاهُ إِلَى أُمِّهِ كَيْ تَقَرَّ عَيْنُهَا وَلا تَحْزَنَ وَلِتَعْلَمَ أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لا يَعْلَمُونَ
اس طرح ہم نے موسیٰ کو اُن کی ماں کے پاس لوٹا دیا، تاکہ اُن کی آنکھ ٹھنڈی رہے، اور وہ غمگین نہ ہوں ، اور تاکہ اُنہیں اچھی طرح معلوم ہو جائے کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
•
وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ وَاسْتَوَى آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
اور جب موسیٰ اپنی بھر پور توانائی کو پہنچے، اور پورے جوان ہوگئے تو ہم نے اُنہیں حکمت اور علم سے نوازا، اور نیک لوگوں کو ہم یوں ہی صلہ دیا کرتے ہیں
•
وَدَخَلَ الْمَدِينَةَ عَلَى حِينِ غَفْلَةٍ مِّنْ أَهْلِهَا فَوَجَدَ فِيهَا رَجُلَيْنِ يَقْتَتِلانِ هَذَا مِن شِيعَتِهِ وَهَذَا مِنْ عَدُوِّهِ فَاسْتَغَاثَهُ الَّذِي مِن شِيعَتِهِ عَلَى الَّذِي مِنْ عَدُوِّهِ فَوَكَزَهُ مُوسَى فَقَضَى عَلَيْهِ قَالَ هَذَا مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ عَدُوٌّ مُّضِلٌّ مُّبِينٌ
اور (ایک دن) وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوئے جب اُس کے باشندے غفلت میں تھے، تو اُنہوں نے دیکھا کہ وہاں دو آدمی لڑ رہے ہیں ، ایک تو اُن کی اپنی برادری کا تھا، ا ور دوسرا اُن کی دشمن قوم کا۔ اب جو شخص اُن کی برادری کا تھا، اُس نے اُنہیں اُن کی دشمن قوم کے آدمی کے مقابلے میں مدد کیلئے پکارا، اس پر موسیٰ نے اُس کو ایک مکا مارا جس نے اُس کا کام تمام کردیا۔ (پھر) انہوں نے (پچھتا کر) کہا کہ : ’’ یہ تو کوئی شیطان کی کارروائی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک کھلا دشمن ہے جو غلط راستے پر ڈال دیتا ہے۔‘‘
•
قَالَ رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي فَغَفَرَ لَهُ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
کہنے لگے : ’’ میرے پروردگار ! میں نے اپنی جان پر ظلم کر لیا، آپ مجھے معاف فرمادیجئے۔‘‘ چنانچہ اﷲ نے اُنہیں معاف کر دیا۔ یقینا وہی ہے جو بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
قَالَ رَبِّ بِمَا أَنْعَمْتَ عَلَيَّ فَلَنْ أَكُونَ ظَهِيرًا لِّلْمُجْرِمِينَ
موسیٰ نے کہا : ’’ میرے پروردگار ! آپ نے مجھ پر انعام کیا ہے، تو میں آئندہ کبھی مجرموں کا مددگار نہیں بنوں گا۔‘‘
•
فَأَصْبَحَ فِي الْمَدِينَةِ خَائِفًا يَتَرَقَّبُ فَإِذَا الَّذِي اسْتَنصَرَهُ بِالأَمْسِ يَسْتَصْرِخُهُ قَالَ لَهُ مُوسَى إِنَّكَ لَغَوِيٌّ مُّبِينٌ
پھر صبح کے وقت وہ شہر میں ڈرتے ڈرتے حالات کا جائزہ لے رہے تھے، اتنے میں دیکھا کہ جس شخص نے کل اُن سے مدد مانگی تھی، وہ پھر اُنہیں فریاد کیلئے پکار رہا ہے۔ موسیٰ نے اُس سے کہا کہ : ’’ معلوم ہوا کہ تم تو کھلم کھلا شریر آدمی ہو۔‘‘
•
فَلَمَّا أَنْ أَرَادَ أَن يَبْطِشَ بِالَّذِي هُوَ عَدُوٌّ لَّهُمَا قَالَ يَا مُوسَى أَتُرِيدُ أَن تَقْتُلَنِي كَمَا قَتَلْتَ نَفْسًا بِالأَمْسِ إِن تُرِيدُ إِلاَّ أَن تَكُونَ جَبَّارًا فِي الأَرْضِ وَمَا تُرِيدُ أَن تَكُونَ مِنَ الْمُصْلِحِينَ
پھر جب اُنہوں نے اُس شخص کو پکڑنے کا ارادہ کیا جو ان دونوں کا دشمن تھا تو اُس (اسرائیلی) نے کہا : ’’موسیٰ! کیا تم مجھے بھی اسی طرح قتل کرنا چاہتے ہو جیسے تم نے کل ایک آدمی کو قتل کر دیا تھا؟ تمہارا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ تم زمین میں اپنی زبردستی جماؤ، اور تم مصلح بننا نہیں چاہتے۔‘‘
•
وَجَاء رَجُلٌ مِّنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ يَسْعَى قَالَ يَا مُوسَى إِنَّ الْمَلأَ يَأْتَمِرُونَ بِكَ لِيَقْتُلُوكَ فَاخْرُجْ إِنِّي لَكَ مِنَ النَّاصِحِينَ
اور (اُس کے بعد یہ ہوا کہ) شہر کے بالکل دور دراز علاقے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا، اُس نے کہا کہ : ’’ موسیٰ ! سردار لوگ تمہارے بارے میں مشورے کر رہے ہیں کہ تمہیں قتل کر ڈالیں ، اس لئے تم یہاں سے نکل جاؤ، یقین رکھو میں تمہارے خیر خواہوں میں سے ہوں ۔‘‘