May 19, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 18

فَأَصْبَحَ فِي الْمَدِينَةِ خَائِفًا يَتَرَقَّبُ فَإِذَا الَّذِي اسْتَنصَرَهُ بِالأَمْسِ يَسْتَصْرِخُهُ قَالَ لَهُ مُوسَى إِنَّكَ لَغَوِيٌّ مُّبِينٌ

پھر صبح کے وقت وہ شہر میں ڈرتے ڈرتے حالات کا جائزہ لے رہے تھے، اتنے میں دیکھا کہ جس شخص نے کل اُن سے مدد مانگی تھی، وہ پھر اُنہیں فریاد کیلئے پکار رہا ہے۔ موسیٰ نے اُس سے کہا کہ : ’’ معلوم ہوا کہ تم تو کھلم کھلا شریر آدمی ہو۔‘‘

آیت ۱۸   فَاَصْبَحَ فِی الْمَدِیْنَۃِ خَآئِفًا یَّتَرَقَّبُ: ’’تو اُس نے صبح کی شہر میں (اس کیفیت میں ) کہ وہ خوف زدہ بھی تھا اور چوکنا بھی‘‘

      ظاہر ہے قتل کے بعد شہر میں ہر طرف قاتل کو ڈھونڈنے کی دھوم مچی ہو گی۔ ہر طرح سے تفتیش و تحقیق ہو رہی ہو گی۔ چنانچہ آپ خوفزدہ بھی تھے کہ کہیں راز نہ کھل جائے اور محتاط و متجسس ّبھی۔

      فَاِذَا الَّذِی اسْتَنْصَرَہٗ بِالْاَمْسِ یَسْتَصْرِخُہٗ: ’’تو اچانک (اُس نے دیکھا کہ) جس شخص نے کل اُس سے مدد مانگی تھی وہی آج پھر اس سے فریاد کر رہا ہے۔ ‘‘

      وہی شخص آج پھر کسی سے اُلجھا ہوا تھا اور حضرت موسیٰ کو دیکھ کر اس نے پھر آپ کو مدد کے لیے پکارنا شروع کر دیا۔

      قَالَ لَہٗ مُوْسٰٓی اِنَّکَ لَغَوِیٌّ مُّبِیْنٌ: ’’موسیٰ نے اس سے کہا کہ (معلوم ہوتا ہے) تم ہی ایک کھلے ہوئے شریر آدمی ہو۔ ‘‘

      کہ کل بھی ایک قبطی سے تمہاری لڑائی ہو رہی تھی اور آج پھر تم نے کسی سے جھگڑا مول لے رکھا ہے۔ لگتا ہے تمہاری فطرت ہی ایسی ہے اور تم ہر کسی سے زیادتی کرتے ہو۔

UP
X
<>