May 19, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 19

فَلَمَّا أَنْ أَرَادَ أَن يَبْطِشَ بِالَّذِي هُوَ عَدُوٌّ لَّهُمَا قَالَ يَا مُوسَى أَتُرِيدُ أَن تَقْتُلَنِي كَمَا قَتَلْتَ نَفْسًا بِالأَمْسِ إِن تُرِيدُ إِلاَّ أَن تَكُونَ جَبَّارًا فِي الأَرْضِ وَمَا تُرِيدُ أَن تَكُونَ مِنَ الْمُصْلِحِينَ

پھر جب اُنہوں نے اُس شخص کو پکڑنے کا ارادہ کیا جو ان دونوں کا دشمن تھا تو اُس (اسرائیلی) نے کہا : ’’موسیٰ! کیا تم مجھے بھی اسی طرح قتل کرنا چاہتے ہو جیسے تم نے کل ایک آدمی کو قتل کر دیا تھا؟ تمہارا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ تم زمین میں اپنی زبردستی جماؤ، اور تم مصلح بننا نہیں چاہتے۔‘‘

آیت ۱۹   فَلَمَّآ اَنْ اَرَادَ اَنْ یَّبْطِشَ بِالَّذِیْ ہُوَ عَدُوٌّ لَّہُمَا: ’’پھر جب اُس نے پکڑنا چاہا اُس کو جو ان دونوں کا دشمن تھا‘‘

      حضرت موسیٰ آگے تو بڑھے تھے اس قبطی کو پکڑنے کے لیے تاکہ اُسے اپنے اسرائیلی بھائی کو مارنے سے روک سکیں ، لیکن چونکہ آپ کے غصے کا رخ اسرائیلی کی طرف تھا اور اس کو سختی سے ڈانٹتے ہوئے آپ نے اِنَّکَ لَغَوِیٌّ مُّبِیْنٌ کہا تھا، اس لیے وہ سمجھا کہ آپ اس کی پٹائی کرنا چاہتے ہیں، چنانچہ:

      قَالَ یٰمُوْسٰٓی اَتُرِیْدُ اَنْ تَقْتُلَنِیْ کَمَا قَتَلْتَ نَفْسًا بِالْاَمْسِ: ’’وہ چیخ اٹھا: اے موسیٰ! کیا تم مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہو جس طرح تم نے کل ایک شخص کو مار ڈالا تھا!‘‘

      گویا اس نے اپنی حماقت سے بھانڈا ہی پھوڑ دیا کہ کل والا قتل موسیٰ نے کیا تھا۔

      اِنْ تُرِیْدُ اِلَّآ اَنْ تَکُوْنَ جَبَّارًا فِی الْاَرْضِ: ’’تم صرف یہ چاہتے ہو کہ تم اس ملک میں بڑے جابر بن جاؤ‘‘

      وَمَا تُرِیْدُ اَنْ تَکُوْنَ مِنَ الْمُصْلِحِیْنَ: ’’اور تم نہیں چاہتے کہ تم اصلاح کرنے والوں میں سے بنو۔‘‘

      گویا اس مکالمے سے اُس اسرائیلی نے ثابت کر دیا کہ وہ خود ایک منفی سوچ کا حامل اور گھٹیا کردار کا مالک شخص تھا۔ 

UP
X
<>