May 19, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 31

وَأَنْ أَلْقِ عَصَاكَ فَلَمَّا رَآهَا تَهْتَزُّ كَأَنَّهَا جَانٌّ وَلَّى مُدْبِرًا وَلَمْ يُعَقِّبْ يَا مُوسَى أَقْبِلْ وَلا تَخَفْ إِنَّكَ مِنَ الآمِنِينَ

اور یہ کہ :’’ اپنی لاٹھی نیچے ڈال دو۔‘‘ پھر ہوا یہ کہ جب اُنہوں نے اُس لاٹھی کو دیکھا کہ وہ اس طرح حرکت کر رہی ہے جیسے وہ سانپ ہو، تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگے، اور مڑ کر بھی نہ دیکھا۔ (اُن سے کہا گیا :) ’’ موسیٰ ! سامنے آؤ، اور ڈرو نہیں ، تم بالکل محفوظ ہو

آیت ۳۱   وَاَنْ اَلْقِ عَصَاکَ: ’’اور یہ کہ تم اپنی لاٹھی ڈال دو!‘‘

      قرآن میں اس واقعہ سے متعلق مختلف تفصیلات مختلف مقامات پر ملتی ہیں ۔

      فَلَمَّا رَاٰہَا تَہْتَزُّ کَاَنَّہَا جَآنٌّ وَّلّٰی مُدْبِرًا وَّلَمْ یُعَقِّبْ: ’’تو جب اُس نے دیکھا کہ وہ حرکت کر رہی ہے جیسے کہ سانپ ہو تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگا اور اُس نے پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھا۔ ‘‘

      اس واقعہ کے حوالے سے سورۃ النمل میں بھی ان سے ملتے جلتے الفاظ آئے ہیں ۔

      یٰمُوْسٰٓی اَقْبِلْ وَلَا تَخَفْقف اِنَّکَ مِنَ الْاٰمِنِیْنَ: ’’ (اللہ نے فرمایا:) اے موسیٰ! آگے آؤ اور ڈرو نہیں، تم بالکل مأمون ہو۔ ‘‘

      تم بالکل امن وامان میں رہو گے اور تمہیں کوئی گزند نہیں پہنچے گا۔ 

UP
X
<>