قرآن کریم > المؤمنون
المؤمنون
•
اُولٰئِـكَ يُسٰرِعُوْنَ فِي الْخَــيْرٰتِ وَهُمْ لَهَا سٰبِقُوْنَ
وہ ہیں جو بھلائیاں حاصل کرنے میں جلدی دکھارہے ہیں ، اور وہ ہیں جو اُن کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں
•
وَلَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا وَلَدَيْنَا كِتٰبٌ يَّنْطِقُ بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُوْنَ
اور ہم کسی شخص کو اُس کی طاقت سے زیادہ کسی کام کی ذمہ داری نہیں دیتے، اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو (سب کا حال) ٹھیک ٹھیک بول دے گی، اور اُن پر کوئی ظلم نہیں ہوگا
•
بَلْ قُلُوْبُهُمْ فِيْ غَمْرَةٍ مِّنْ ھٰذَا وَلَهُمْ اَعْمَالٌ مِّنْ دُوْنِ ذٰلِكَ هُمْ لَهَا عٰمِلُوْنَ
لیکن ان کے دل اس بات سے غفلت میں ڈوبے ہوئے ہیں ، اور اس کے علاوہ اُن کی اور بھی کارستانیاں ہیں جو وہ کرتے رہتے ہیں
•
حَتّيٰٓ اِذَآ اَخَذْنَا مُتْرَفِيْهِمْ بِالْعَذَابِ اِذَا هُمْ يَجْــئَــرُوْنَ
یہاں تک کہ جب ہم اُن کے دولت مند لوگوں کو عذاب میں پکڑ لیں گے تو وہ ایک دم بلبلا اُٹھیں گے
•
لا تَجْأَرُوا الْيَوْمَ إِنَّكُم مِّنَّا لا تُنصَرُونَ
اب بلبلاؤ نہیں ، ہماری طرف سے تمہیں کوئی مدد نہیں ملے گی
•
قَدْ كَانَتْ آيَاتِي تُتْلَى عَلَيْكُمْ فَكُنتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ تَنكِصُونَ
میری آیتیں تم کو پڑھ کر سنائی جاتی تھیں ، تو تم اُلٹے پاؤں مڑ جاتے تھے
•
مُسْتَكْبِرِينَ بِهِ سَامِرًا تَهْجُرُونَ
بڑے غرور سے اس (قرآن) کے بارے میں رات کو مجلسیں جماکر بے ہودہ باتیں کرتے تھے
•
اَفَلَمْ يَدَّبَّرُوا الْقَوْلَ اَمْ جَاءَهُمْ مَّا لَمْ يَاْتِ اٰبَاۗءَهُمُ الْاَوَّلِيْنَ
بھلا کیا ان لوگوں نے اس کلام پر غور نہیں کیا، یا ان کے پاس کوئی ایسی چیز آگئی ہے جو ان کے پچھلے باپ دادوں کے پاس نہیں آئی تھی؟
•
أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ
یا یہ اپنے پیغمبر کو (پہلے سے) جانتے ہی نہیں تھے، اس وجہ سے ان کا انکار کر رہے ہیں؟
•
اَمْ يَقُوْلُوْنَ بِهِ جِنَّةٌ ۭ بَلْ جَاءَهُمْ بِالْحَقِّ وَاَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كٰرِهُوْنَ
یا ان کا کہنا ہے کہ ان (پیغمبر) کو جنون لاحق ہوگیا ہے؟ نہیں ، بلکہ (اصل وجہ یہ ہے کہ) یہ پیغمبر ان کے پاس حق لے کر آئے ہیں ، اور ان میں سے اکثر لوگ حق کو پسند نہیں کرتے