May 18, 2024

قرآن کریم > المؤمنون >surah 23 ayat 63

بَلْ قُلُوْبُهُمْ فِيْ غَمْرَةٍ مِّنْ ھٰذَا وَلَهُمْ اَعْمَالٌ مِّنْ دُوْنِ ذٰلِكَ هُمْ لَهَا عٰمِلُوْنَ

لیکن ان کے دل اس بات سے غفلت میں ڈوبے ہوئے ہیں ، اور اس کے علاوہ اُن کی اور بھی کارستانیاں ہیں جو وہ کرتے رہتے ہیں

 آیت ۶۳: بَلْ قُلُوْبُہُمْ فِیْ غَمْرَۃٍ مِّنْ ہٰذَا: «لیکن اُن کے دل اس سے غفلت میں پڑے ہوئے ہیں»

            : وَلَہُمْ اَعْمَالٌ مِّنْ دُوْنِ ذٰلِکَ ہُمْ لَہَا عٰمِلُوْنَ: «اور ان کے اور بہت سے مشاغل ہیں ان کے سوا جن کے لیے وہ بھاگ دوڑ کر رہے ہیں۔»

            اوپر اہلِ ایمان کے جن اعمال کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان کے مشاغل اور سرگرمیاں ان سے یکسر مختلف ہیں۔ ایسے لوگوں کے پاس دین کی خدمت اور بھلائی کے کاموں کے لیے وقت ہی نہیں ہے۔ انہیں دن رات اپنی دنیا کمانے کی فکر ہے۔ وہ اپنے وقت کا کُل سرمایہ اپنی ساری توانائیوں سمیت خود ساختہ جھوٹے معیارات کو برقرار رکھنے اور زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کے لیے کھپا رہے ہیں۔ اس آیت کے مضمون کی روشنی میں ہر شخص کو اپنی مصروفیات کا جائزہ لینا چاہیے کہ اس کی شبانہ روز تگ و دو اور بھاگ دوڑ کا کتنا حصہ دین کے لیے ہے اور کتنا حصہ دنیا کے لیے۔ اگر کسی شخص کی تمام تر کوشش اور ساری محنت ہے ہی دنیا کے لیے، اس کا نصب العین بھی دنیا ہے اور اس نے منصوبہ بندی بھی صرف اسی کے لیے کر رکھی ہے تو اسے سوچنا چاہیے کہ آخرت کی تیاری کرنے کے لیے فرصت کے لمحات اسے کب اور کیسے میسر آئیں گے؟ 

UP
X
<>