قرآن کریم > طه
طه
•
خٰلِدِيْنَ فِيْهِ ۭ وَسَاۗءَ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ حِمْلًا
جس (کے عذاب) میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور قیامت کے دن اُن کیلئے یہ بدترین بوجھ ہو گا
•
يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ وَنَحْشُرُ الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ زُرْقًا
جس دن صور پھونکا جائے گا، اور اُ س دن ہم سارے مجرموں کو گھیر کر اس طرح جمع کریں گے کہ وہ نیلے پڑے ہوں گے
•
يَّتَخَافَتُوْنَ بَيْنَهُمْ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا عَشْرًا
آپس میں سرگوشیاں کر رہے ہوں گے کہ تم (قبروں میں یا دنیا میں ) دس دن سے زیادہ نہیں ٹھہرے
•
نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا يَقُوْلُوْنَ اِذْ يَقُوْلُ اَمْثَلُهُمْ طَرِيْقَةً اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا يَوْمًا
جس بارے میں وہ باتیں کر یں گے اُ س کی حقیقت ہمیں خوب معلوم ہے، جبکہ ان میں سے جس کا طریقہ سب سے بہتر ہوگا، وہ کہے گا کہ تم ایک دن سے زیادہ نہیں ٹھہرے
•
وَيَسْـأَلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ يَنْسِفُهَا رَبِّيْ نَسْفًا
اور لوگ تم سے پہاڑوں کے بارے میں پوچھتے ہیں (کہ قیامت میں ان کا کیا بنے گا؟) جواب میں کہہ دو کہ میرا پروردگار ان کو دُھول کی طرح اُڑادے گا
•
يَوْمَئِذٍ يَتَّبِعُونَ الدَّاعِيَ لاَ عِوَجَ لَهُ وَخَشَعَت الأَصْوَاتُ لِلرَّحْمَنِ فَلا تَسْمَعُ إِلاَّ هَمْسًا
اُس دن سب کے سب منادی کے پیچھے اس طرح چلے آئیں گے کہ اُس کے سامنے کوئی ٹیڑھ نہیں دکھاسکیں گے۔ اور خدائے رحمن کے آگے تمام آوازیں دَب کر رہ جائیں گی، چنانچہ تمہیں پاؤں کی سرسر اہٹ کے سوا کچھ سنائی نہیں دے گا
•
يَوْمَئِذٍ لاَّ تَنفَعُ الشَّفَاعَةُ إِلاَّ مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَنُ وَرَضِيَ لَهُ قَوْلاً
اُس دن کسی کی سفارش کام نہیں آئے گی، سوائے اُس شخص (کی سفارش) کے جسے خدائے رحمن نے اجازت دے دی ہو، اور جس کے بولنے پر وہ راضی ہو
•
يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيْطُوْنَ بِهِ عِلْمًا
وہ لوگوں کی ساری اگلی پچھلی باتوں کو خوب جانتا ہے، اور وہ اُس کے علم کا احاطہ نہیں کرسکتے