قرآن کریم > طه
طه
•
وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهِ اَزْوَاجًا مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا لِنَفْتِنَهُمْ فِيْهِ ۭ وَرِزْقُ رَبِّكَ خَيْرٌ وَّاَبْقٰي
اور دُنیوی زندگی کی اُس بہار کی طرف آنکھیں اُٹھا کر بھی نہ دیکھو جو ہم نے ان (کافروں ) میں سے مختلف لوگوں کو مزے اُڑانے کیلئے دے رکھی ہے، تاکہ ہم ان کو اُس کے ذریعے آزمائیں ۔ اور تمہارے رَبّ کا رزق سب سے بہتر اور سب سے زیادہ دیرپا ہے
•
وَاْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلٰوةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا ۭ لَا نَسْــَٔــلُكَ رِزْقًا ۭ نَحْنُ نَرْزُقُكَ ۭ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰى
اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو، اور خود بھی اُس پر ثابت قدم رہو۔ ہم تم سے رزق نہیں چاہتے، رزق تو ہم دیں گے۔ اوربہتر انجام تقویٰ ہی کا ہے
•
وَقَالُوْا لَوْلَا يَاْتِيْنَا بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّهِ ۭ اَوَلَمْ تَاْتِهِمْ بَيِّنَةُ مَا فِي الصُّحُفِ الْاُوْلٰى
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ : ’’ یہ (نبی) ہمارے پاس اپنے رَبّ کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں لے آتے؟‘‘ بھلا کیا ان کے پاس پچھلے (آسمانی) صحیفوں کے مضامین کی گواہی نہیں آگئی؟
•
وَلَوْ اَنَّآ اَهْلَكْنٰهُمْ بِعَذَابٍ مِّنْ قَبْلِهِ لَقَالُوْا رَبَّنَا لَوْلَآ اَرْسَلْتَ اِلَيْنَا رَسُوْلًا فَنَتَّبِعَ اٰيٰتِكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ نَّذِلَّ وَنَخْزٰى
اور اگر ہم انہیں اس (قرآن) سے پہلے ان کو کسی عذاب سے ہلاک کر دیتے تو یہ لوگ کہتے کہ : ’’ ہمارے پروردگار ! آپ نے ہمارے پاس کوئی پیغمبر کیوں نہیں بھیجا، تاکہ ہم ذلیل اور رُسوا ہونے سے پہلے آپ کی آیتوں کی پیروی کرتے؟‘‘
•
قُلْ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوْا ۚ فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ اَصْحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِيِّ وَمَنِ اهْتَدٰى
(اے پیغمبر ! ان سے) کہہ دو کہ : ’’ (ہم) سب انتظار کر رہے ہیں ، لہٰذا تم بھی انتظار کرو۔‘‘ کیونکہ عنقریب تمہیں پتہ چل جائے گا کہ سیدھے راستے والے لوگ کون ہیں ، اور کون ہیں جو ہدایت پاگئے ہیں؟