قرآن کریم > الكهف
الكهف
•
مَآ اَشْهَدْتُّهُمْ خَلْقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلَا خَلْقَ اَنْفُسِهِمْ ۠وَمَا كُنْتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّيْنَ عَضُدًا
میں نے نہ آسمانوں اور زمین کی تخلیق کے وقت اُن کو حاضر کیا تھا، نہ خود اُن کو پیدا کرتے وقت، اور میں ایسا نہیں ہوں کہ گمراہ کرنے والوں کو دست و بازو بناؤں
•
وَيَوْمَ يَقُوْلُ نَادُوْا شُرَكَاۗءِيَ الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَهُمْ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمْ مَّوْبِقًا
اور اُس دن کا دھیان کرو جب اﷲ (ان مشرکوں سے) کہے گا کہ : ’’ ذرا پکارو اُن کو جنہیں تم نے میری خدائی میں شریک سمجھ رکھا تھا !‘‘ چنانچہ وہ پکاریں گے، لیکن وہ ان کو کوئی جواب نہیں دیں گے، اور ہم اُن کے درمیان ایک مہلک آڑ حائل کر دیں گے
•
وَرَأَى الْمُجْرِمُونَ النَّارَ فَظَنُّوا أَنَّهُم مُّوَاقِعُوهَا وَلَمْ يَجِدُوا عَنْهَا مَصْرِفًا
اور مجرم لوگ آگ کو دیکھیں گے تو سمجھ جائیں گے کہ انہیں اسی میں گرنا ہے، اور اس سے بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہیں پائیں گے
•
وَلَقَدْ صَرَّفْــنَا فِيْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِلنَّاسِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ ۭ وَكَانَ الْاِنْسَانُ اَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا
اور ہم نے لوگوں کے فائدے کیلئے اس قرآن میں طرح طرح سے ہر قسم کے مضامین بیان کئے ہیں ، اور اِنسان ہے کہ جھگڑا کرنے میں ہر چیز سے بڑھ گیا ہے
•
وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَن يُؤْمِنُوا إِذْ جَاءهُمُ الْهُدَى وَيَسْتَغْفِرُوا رَبَّهُمْ إِلاَّ أَن تَأْتِيَهُمْ سُنَّةُ الأَوَّلِينَ أَوْ يَأْتِيَهُمُ الْعَذَابُ قُبُلاً
اور جب لوگوں کے پاس ہدایت آچکی تو اَب انہیں ایمان لانے اور اپنے رَبّ سے معافی مانگنے سے اس (مطالبے) کے سوا کوئی اور چیز نہیں روک رہی کہ اُن کے ساتھ بھی پچھلے لوگوں جیسے واقعات پیش آجائیں ، یاعذاب ان کے بالکل سامنے آکھڑا ہو
•
وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلاَّ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَيُجَادِلُ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالْبَاطِلِ لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَمَا أُنذِرُوا هُزُوًا
اور ہم پیغمبروں کو صرف اس لئے بھیجتے ہیں کہ وہ (مومنوں کو) خوشخبری دیں ، اور (کافروں کو عذاب سے) متنبہ کریں ۔ اور جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، وہ باطل کا سہارا لے کر جھگڑا کرتے ہیں ، تاکہ اُس کے ذریعے حق کو ڈگمگادیں ، اور انہوں نے میری آیتوں کو اور اُنہیں جو تنبیہ کی گئی تھی، اُس کو مذاق بنا رکھا ہے
•
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ فَأَعْرَضَ عَنْهَا وَنَسِيَ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ إِنَّا جَعَلْنَا عَلَى قُلُوبِهِمْ أَكِنَّةً أَن يَفْقَهُوهُ وَفِي آذَانِهِمْ وَقْرًا وَإِن تَدْعُهُمْ إِلَى الْهُدَى فَلَن يَهْتَدُوا إِذًا أَبَدًا
اور اُس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جسے اُس کے رَبّ کی آیتوں کے حوالے سے نصیحت کی جائے، تو وہ اُن سے منہ موڑ لے، اور اپنے ہاتھوں کے کرتوت کو بھلا بیٹھے؟ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے (ان لوگوں کے کرتوت کی وجہ سے) اُن کے دلوں پر غلاف چڑھا دیئے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس (قرآن) کو نہیں سمجھتے، اور ان کے کانوں میں ڈاٹ لگادی ہے۔ اور اگر تم انہیں ہدایت کی طرف بلاؤ، تب بھی وہ صحیح راستے پر ہرگز نہیں آئیں گے
•
وَرَبُّكَ الْغَفُورُ ذُو الرَّحْمَةِ لَوْ يُؤَاخِذُهُم بِمَا كَسَبُوا لَعَجَّلَ لَهُمُ الْعَذَابَ بَل لَّهُم مَّوْعِدٌ لَّن يَجِدُوا مِن دُونِهِ مَوْئِلاً
اور تمہارا پروردگار بہت بخشنے والا، بڑا رحمت والا ہے۔ جو کمائی انہوں نے کی ہے، اگر وہ اس کی وجہ سے انہیں پکڑنے پر آتا تو ان کو جلد ہی عذاب دے دیتا، لیکن ان کیلئے ایک وقت مقرر ہے، جس سے بچنے کیلئے انہیں کوئی پناہ گاہ نہیں ملے گی
•
وَتِلْكَ الْقُرَى أَهْلَكْنَاهُمْ لَمَّا ظَلَمُوا وَجَعَلْنَا لِمَهْلِكِهِم مَّوْعِدًا
یہ ساری بستیاں (تمہارے سامنے) ہیں ، جب انہوں نے ظلم کی رَوِش اپنائی تو ہم نے ان کو ہلاک کر ڈالا، اور ان کی ہلاکت کیلئے (بھی) ہم نے ایک وقت مقرر کیا ہوا تھا
•
وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِفَتَاهُ لا أَبْرَحُ حَتَّى أَبْلُغَ مَجْمَعَ الْبَحْرَيْنِ أَوْ أَمْضِيَ حُقُبًا
اور (اُس وقت کا ذکر سنو) جب موسیٰ نے اپنے نوجوان (شاگرد) سے کہا تھا کہ : ’’ میں اُس وقت تک اپنا سفر جاری رکھوں گا جب تک دو سمندروں کے سنگھم پر نہ پہنچ جاؤں ، ورنہ برسوں چلتارہوں گا۔‘‘