قرآن کریم > الكهف
الكهف
•
الَّذِينَ كَانَتْ أَعْيُنُهُمْ فِي غِطَاء عَن ذِكْرِي وَكَانُوا لا يَسْتَطِيعُونَ سَمْعًا
جن کی آنکھوں پر (دُنیا میں ) میری نصیحت کی طرف سے پردہ پڑا ہوا تھا، اور جو سننے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے
•
اَفَحَسِبَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا اَنْ يَّــتَّخِذُوْا عِبَادِيْ مِنْ دُوْنِيْٓ اَوْلِيَاۗءَ ۭ اِنَّآ اَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِيْنَ نُزُلًا
جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، کیا وہ پھر بھی یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے چھوڑ کر میرے ہی بندوں کو اَپنا رکھوالا بنالیں گے؟ یقین رکھو کہ ہم نے ایسے کافروں کی مہمانی کیلئے دوزخ تیار کر رکھی ہے
•
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْاَخْسَرِيْنَ اَعْمَالًا
کہہ دو کہ : ’’ کیا ہم تمہیں بتائیں کہ کون لوگ ہیں جو اَپنے اعمال میں سب سے زیادہ ناکام ہیں؟
•
اَلَّذِيْنَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ يُحْسِنُوْنَ صُنْعًا
یہ وہ لوگ ہیں کہ دُنیوی زندگی میں ان کی ساری دوڑ دھوپ سیدھے راستے سے بھٹکی رہی، اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں ۔‘‘
•
أُولَئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا
یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے مالک کی آیتوں کا اور اُس کے سامنے پیش ہونے کا انکار کیا، اس لئے ان کا سارا کیا دھرا غارت ہوگیا، چنانچہ قیامت کے دن ہم اُن کا کوئی وزن شمارنہیں کریں گے
•
ذَلِكَ جَزَاؤُهُمْ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوا وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَرُسُلِي هُزُوًا
یہ ہے جہنم کی شکل میں اُن کی سزا، کیونکہ انہوں نے کفر کی رَوِش اِختیار کی تھی، اور میری آیتوں اور میرے پیغمبروں کا مذاق بنایا تھا
•
اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا
(دوسری طرف) جو لوگ ایمان لا ئے ہیں ، اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، اُن کی مہمانی کیلئے بیشک فردوس کے باغ ہوں گے
•
خَالِدِينَ فِيهَا لا يَبْغُونَ عَنْهَا حِوَلاً
جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے، (اور) وہ وہاں سے کہیں اور جانا نہیں چاہیں گے
•
قُل لَّوْ كَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّكَلِمَاتِ رَبِّي لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ أَن تَنفَدَ كَلِمَاتُ رَبِّي وَلَوْ جِئْنَا بِمِثْلِهِ مَدَدًا
(اے پیغمبر ! لوگوں سے) کہہ دو کہ : ’’ اگر میرے رَبّ کی باتیں لکھنے کیلئے سمندر روشنائی بن جائے، تو میرے رَبّ کی باتیں ختم نہیں ہوں گی کہ اُس سے پہلے سمندر ختم ہو چکا ہوگا، چاہے اُس سمندر کی کمی پوری کرنے کیلئے ہم ویسا ہی ایک اور سمندر کیوں نہ لے آئیں ۔‘‘
•
قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَمَن كَانَ يَرْجُو لِقَاء رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحًا وَلا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا
کہہ دو کہ : ’’ میں تو تمہی جیسا ایک انسان ہوں ، (البتہ) مجھ پر یہ وحی آتی ہے کہ تم سب کا خدا بس ایک خدا ہے۔ لہٰذا جس کسی کو اپنے مالک سے جاملنے کی اُمید ہو، اُسے چاہیئے کہ وہ نیک عمل کرے، اور اپنے مالک کی عبادت میں کسی اور کو شریک نہ ٹھہرائے۔‘‘