May 19, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 55

وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَن يُؤْمِنُوا إِذْ جَاءهُمُ الْهُدَى وَيَسْتَغْفِرُوا رَبَّهُمْ إِلاَّ أَن تَأْتِيَهُمْ سُنَّةُ الأَوَّلِينَ أَوْ يَأْتِيَهُمُ الْعَذَابُ قُبُلاً

اور جب لوگوں کے پاس ہدایت آچکی تو اَب انہیں ایمان لانے اور اپنے رَبّ سے معافی مانگنے سے اس (مطالبے) کے سوا کوئی اور چیز نہیں روک رہی کہ اُن کے ساتھ بھی پچھلے لوگوں جیسے واقعات پیش آجائیں ، یاعذاب ان کے بالکل سامنے آکھڑا ہو

 آیت ۵۵:   وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنْ یُّؤْمِنُوْٓا اِذْ جَآءَہُمُ الْہُدٰی وَیَسْتَغْفِرُوْا رَبَّہُمْ:   «اور نہیں روکا لوگوں کو (کسی چیز نے) جب ان کے پاس ہدایت آ گئی کہ وہ ایمان لائیں اور اپنے رب سے مغفرت مانگیں»

            اس آیت کی مشابہت سوره بنی اسرائیل کی  آیت: ۹۴ کے ساتھ ہے۔ دونوں آیات کے پہلے حصوں کے الفاظ ہو بہو ایک جیسے ہیں۔

               اِلَّآ اَنْ تَاْ تِیَہُمْ سُنَّۃُ الْاَوَّلِیْنَ:  «مگر یہ کہ اُن سے پہلوں کا طریق برتا جائے»

            یہ لوگ جو ہدایت آ جانے کے بعد بھی ایمان نہیں لا رہے اور اللہ کے حضور استغفار نہیں کر رہے ہیں تو اس کی وجہ سوائے اس کے اور کچھ نہیں کہ ان کے لیے بھی پہلی قوموں کا سا انجام لکھا جا چکا ہے۔

               اَوْ یَاْتِیَہُمُ الْعَذَابُ قُبُلًا:   «یا عذاب اُن کے سامنے آ موجود ہو۔»

UP
X
<>