May 18, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 52

وَيَوْمَ يَقُوْلُ نَادُوْا شُرَكَاۗءِيَ الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَهُمْ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمْ مَّوْبِقًا

اور اُس دن کا دھیان کرو جب اﷲ (ان مشرکوں سے) کہے گا کہ : ’’ ذرا پکارو اُن کو جنہیں تم نے میری خدائی میں شریک سمجھ رکھا تھا !‘‘ چنانچہ وہ پکاریں گے، لیکن وہ ان کو کوئی جواب نہیں دیں گے، اور ہم اُن کے درمیان ایک مہلک آڑ حائل کر دیں گے

 آیت ۵۲:   وَیَوْمَ یَـقُوْلُ نَادُوْا شُرَکَآءِیَ الَّذِیْنَ زَعَمْتُم:   «اور جس دن وہ کہے گا کہ پکارو میرے ان شریکوں کو جن کا تمہیں زعم تھا»

               فَدَعَوْہُمْ فَلَمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَہُمْ وَجَعَلْنَا بَیْنَہُمْ مَّوْبِقًا:   «تو وہ انہیں پکاریں گے مگر وہ انہیں کوئی جواب نہیں دیں گے اور ہم ان کے درمیان ہلاکت (کی گھاٹی) حائل کر دیں گے۔»

            یہ شریک ٹھہرائی جانے والی شخصیات چاہے انبیاء ہوں، اولیاء اللہ ہوں یا فرشتے، روزِ قیامت ان کے اور انہیں شریک ماننے والوں کے درمیان ہلاکت خیز خلیج حائل کر دی جائے گی تا کہ انہیں معلوم ہو جائے کہ وہ ان کی مدد کو نہیں آ سکتے۔ 

UP
X
<>