قرآن کریم > الكهف
الكهف
•
وَكَذٰلِكَ اَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوْٓا اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيْبَ فِيْهَا اِذْ يَتَنَازَعُوْنَ بَيْنَهُمْ اَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوْا عَلَيْهِمْ بُنْيَانًا ۭ رَبُّهُمْ اَعْلَمُ بِهِمْ ۭ قَالَ الَّذِيْنَ غَلَبُوْا عَلٰٓي اَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِمْ مَّسْجِدًا
اور یوں ہم نے اُن کی خبر لوگوں تک پہنچا دی، تاکہ وہ یقین سے جان لیں کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، نیز یہ کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، اُ س میں کوئی شک نہیں ۔ (پھروہ وقت بھی آیا) جب لوگ ان کے بارے میں آپس میں جھگڑ رہے تھے، چنانچہ کچھ لوگوں نے کہا کہ ان پر ایک عمارت بنادو۔ ان کا رَبّ ہی ان کے معاملے کو بہتر جانتا ہے۔ (آخرکار) جن لوگوں کو ان کے معاملات پر غلبہ حاصل تھا، انہوں نے کہا کہ : ’’ ہم تو ان کے اُوپر ایک مسجد ضرور بنائیں گے۔‘‘
•
سَيَقُوْلُوْنَ ثَلٰثَةٌ رَّابِعُهُمْ كَلْبُهُمْ ۚ وَيَقُوْلُوْنَ خَمْسَةٌ سَادِسُهُمْ كَلْبُهُمْ رَجْمًۢا بِالْغَيْبِ ۚ وَيَقُوْلُوْنَ سَبْعَةٌ وَّثَامِنُهُمْ كَلْبُهُمْ ۭ قُلْ رَّبِّيْٓ اَعْلَمُ بِعِدَّتِهِمْ مَّا يَعْلَمُهُمْ اِلَّا قَلِيْلٌ ڢ فَلَا تُمَارِ فِيْهِمْ اِلَّا مِرَاۗءً ظَاهِرًا ۠ وَّلَا تَسْتَفْتِ فِيْهِمْ مِّنْهُمْ اَحَدًا
کچھ لوگ کہیں گے کہ وہ تین آدمی تھے، اور چوتھا اُن کا کتا تھا، اور کچھ کہیں گے کہ وہ پانچ تھے، اور چھٹا اُن کا کتا تھا۔ یہ سب اٹکل کے تیر چلانے کی باتیں ہیں ۔ اور کچھ کہیں گے کہ وہ سات تھے، اور آٹھواں ان کا کتا تھا۔ کہہ دو کہ : ’’ میرا رَبّ ہی ان کی صحیح تعداد کو جانتا ہے۔ تھوڑے سے لوگوں کے سوا کسی کو ان کا پورا علم نہیں ۔‘‘ لہٰذا ان کے بارے میں سر سری گفتگو سے آگے بڑھ کر کوئی بحث نہ کرو، اور نہ ان کے بارے میں کسی سے پوچھ گچھ کرو
•
وَلا تَقُولَنَّ لِشَيْءٍ إِنِّي فَاعِلٌ ذَلِكَ غَدًا
اور (اے پیغمبر !) کسی بھی کام کے باے میں کبھی یہ نہ کہو کہ میں یہ کام کل کر لوں گا
•
إِلاَّ أَن يَشَاء اللَّهُ وَاذْكُر رَّبَّكَ إِذَا نَسِيتَ وَقُلْ عَسَى أَن يَهْدِيَنِ رَبِّي لأَقْرَبَ مِنْ هَذَا رَشَدًا
ہاں (یہ کہو کہ) اﷲ چاہے گا تو (کر لوں گا) ۔ اور جب کبھی بھو ل جاؤ تو اپنے رَبّ کو یاد کرلو، اور کہو : ’’ مجھے اُمید ہے کہ میرا رَبّ کسی ایسی بات کی طرف میری رہنمائی کر دے جو ہدایت میں اس سے بھی زیادہ قریب ہو۔‘‘
•
وَلَبِثُوْا فِيْ كَهْفِهِمْ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِيْنَ وَازْدَادُوْا تِسْعًا
اور وہ (اصحابِ کہف) اپنے غار میں تین سو سال اور مزید نو سال (سوتے) رہے
•
قُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوا لَهُ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ أَبْصِرْ بِهِ وَأَسْمِعْ مَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلا يُشْرِكُ فِي حُكْمِهِ أَحَدًا
(اگر کوئی اس میں بحث کرے تو) کہہ دو کہ اﷲ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کتنی مدت (سوتے) رہے۔ آسمانوں اور زمین کے سارے بھید اُسی کے علم میں ہیں ۔ وہ کتنا دیکھنے والا، اور کتنا سننے والا ہے ! اُس کے سوا ان کا کوئی رکھوالا نہیں ہے، اور وہ اپنی حکومت میں کسی کو شریک نہیں کرتا
•
وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِن كِتَابِ رَبِّكَ لا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَلَن تَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَدًا
اور (اے پیغمبر !) تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے جو وحی بھیجی گئی ہے، اُسے پڑھ کر سنادو۔ کوئی نہیں ہے جو اُس کی باتوں کو بدل سکے، اور اُسے چھوڑ کر تمہیں ہر گز کوئی پناہ کی جگہ نہیں مل سکتی
•
وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَن ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا
اور اپنے آپ کو اِستقامت سے اُن لوگوں کے ساتھ ساتھ رکھو جو صبح و شام اپنے رَبّ کو اس لئے پکارتے ہیں کہ وہ اُس کی خوشنودی کے طلبگار ہیں ۔ اور تمہاری آنکھیں دُنیوی زندگی کی خوبصورتی کی تلاش میں ایسے لوگوں سے ہٹنے نہ پائیں ۔ اور کسی ایسے شخص کا کہنا نہ مانو جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر رکھا ہے، اور جو اپنی خواہشات کے پیچھے پڑا ہوا ہے، اور جس کا معاملہ حد سے گذر چکا ہے
•
وَقُلِ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ فَمَن شَاء فَلْيُؤْمِن وَمَن شَاء فَلْيَكْفُرْ إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ نَارًا أَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا وَإِن يَسْتَغِيثُوا يُغَاثُوا بِمَاء كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوهَ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاءتْ مُرْتَفَقًا
اور کہہ دو کہ : ’’ حق تو تمہارے رَبّ کی طرف سے آچکا ہے۔ اب جو چاہے، ایمان لے آئے، اور جو چاہے کفر اِختیار کرے۔‘‘ ہم نے بیشک (ایسے) ظالموں کیلئے آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناتیں ان کو گھیرے میں لے لیں گی، اور اگر وہ فریاد کریں گے تو ان کی فریاد کا جواب ایسے پانی سے دیا جائے گا جو تیل کی تلچھٹ جیسا ہوگا، (اور) چہروں کو بھون کر رکھ دے گا۔ کیسا بد ترین پانی، اور کیسی بری آرام گاہ !
•
اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِيْعُ اَجْرَ مَنْ اَحْسَنَ عَمَلًا
البتہ جو لوگ ایمان لائے، اور انہوں نے نیک عمل کئے، تو یقینا ہم نیک لوگوں کے اَجر کو ضائع نہیں کرتے