قرآن کریم > الأنعام
الأنعام
•
وَلَقَدِ اسْتُهْزِىءَ بِرُسُلٍ مِّن قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِينَ سَخِرُواْ مِنْهُم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِؤُونَ
اور (اے پیغمبر !) حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اُڑایا گیا ہے، لیکن نتیجہ یہ ہوا کہ ان میں سے جن لوگوں نے مذاق اُڑایا تھا، ان کو اسی چیز نے آگھیرا جس کا وہ مذاق اُڑایا کرتے تھے
•
قُلْ سِيرُواْ فِي الأَرْضِ ثُمَّ انظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ
(ان کافروں سے) کہو کہ : ’’ ذرا زمین میں چلو پھرو، پھر دیکھو کہ (پیغمبروں کو) جھٹلانے والوں کا کیسا انجام ہوا ؟ ‘‘
•
قُل لِّمَن مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُل لِلّهِ كَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ فِيهِ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ
(ان سے) پوچھو کہ : ’’ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کی ملکیت ہے ؟ ‘‘ (پھر اگر وہ جواب نہ دیں تو خود ہی) کہہ دو کہ : ’’ اﷲ ہی کی ملکیت ہے۔ اس نے رحمت کو اپنے اُوپر لازم کر رکھا ہے۔ (اس لئے توبہ کرلو تو پچھلے سارے گناہ معاف کر دے گا، ورنہ) وہ تم سب کو ضرور بالضرور قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے آنے میں کوئی شک نہیں ہے، (لیکن) جن لوگوں نے اپنی جانوں کیلئے گھاٹے کا سودا کر رکھا ہے، وہ (اس حقیقت پر) ایمان نہیں لاتے
•
وَلَهُ مَا سَكَنَ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
اور رات اور دن میں جتنی مخلوقات آرام پاتی ہیں ، سب اسی کے قبضے میں ہیں ، اور وہ ہر بات کو سنتا، ہر چیز کو جانتا ہے۔ ‘‘
•
قُلْ أَغَيْرَ اللَّهِ أَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلاَ يُطْعَمُ قُلْ إِنِّيَ أُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَسْلَمَ وَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكَينَ
کہہ دو کہ : ’’ کیا میں اﷲ کے سوا کسی اور کو رکھوالا بناؤں ؟ (اُس اﷲ کو چھوڑ کر) جو آسمانوں اورزمین کا پیدا کرنے والا ہے، اور جو سب کو کھلاتا ہے، کسی سے کھاتا نہیں ؟ ‘‘ کہہ دو کہ : ’’ مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ فرماں برداری میں سب لوگوں سے پہل کرنے والا میں بنوں ۔‘‘ اور تم مشرکوں میں ہر گز شامل نہ ہونا
•
قُلْ إِنِّيَ أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
کہہ دو کہ : ’’ اگر میں اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک زبردست دن کے عذاب کا خوف ہے۔ ‘‘
•
مَّن يُصْرَفْ عَنْهُ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمَهُ وَذَلِكَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ
جس کسی شخص سے اس دن وہ عذاب ہٹادیاگیا، اس پر اﷲ نے بڑا رحم کیا اور یہی واضح کامیابی ہے
•
وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدُيرٌ
اگر اﷲ تمہیں کوئی تکلیف پہنچائے تو خود اس کے سوا اسے دُور کرنے والا کوئی نہیں ، اور اگر وہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہرچیز پر قدرت رکھتا ہی ہے
•
وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ
اور وہ اپنے بندوں کے اُوپر مکمل اقتدار رکھتا ہے، اور وہ حکیم بھی ہے، پوری طرح باخبر بھی
•
قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادةً قُلِ اللَّهُ شَهِيدٌ بِيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَذَا الْقُرْآنُ لأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ أَئِنَّكُمْ لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللَّهِ آلِهَةً أُخْرَى قُل لاَّ أَشْهَدُ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلَهٌ وَاحِدٌ وَإِنَّنِي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
کہو : ’’ کونسی چیز ایسی ہے جو (کسی بات کی) گواہی دینے کیلئے سب سے اعلیٰ درجے کی ہو ؟ ‘‘ کہو : ’’ اﷲ ! (اور وہی) میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے۔ اور مجھ پر یہ قرآن وحی کے طور پر اس لئے نازل کیا گیا ہے تاکہ اس کے ذریعے میں تمہیں بھی ڈراؤں ، اور ان سب کو بھی جنہیں یہ قرآن پہنچے۔ کیا سچ مچ تم یہ گواہی دے سکتے ہو کہ اﷲ کے ساتھ اور بھی معبود ہیں ؟ ‘‘ کہہ دو کہ : ’’ میں تو ایسی گواہی نہیں دوں گا۔ ‘‘ کہہ دو کہ : ’’ وہ تو صر ف ایک خدا ہے، اور جن جن چیزوں کو تم اس کی خدائی میں شریک ٹھہراتے ہو، میں ان سب سے بیزار ہوں ۔ ‘‘