قرآن کریم > الزخرف
الزخرف
•
قُلْ إِن كَانَ لِلرَّحْمَنِ وَلَدٌ فَأَنَا أَوَّلُ الْعَابِدِينَ
(اے پیغمبر !) کہہ دو کہ : ’’ اگر خدائے رحمن کی کوئی اولاد ہوتی تو سب سے پہلا عبادت کرنے والا میں ہوتا۔‘‘
•
سُبْحَانَ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ
آسمانوں اور زمین کا مالک اُن ساری باتوں سے پاک ہے جو یہ بنا یا کرتے ہیں
•
فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا حَتَّى يُلاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ
لہٰذا (اے پیغمبر !) انہیں اپنے حال پر چھوڑ دو کہ یہ ان باتوں میں ڈوبے رہیں ، اور ہنسی کھیل کرتے رہیں ، یہاں تک کہ وہ اپنے اُس دن سے جا ملیں جس کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے
•
وَتَبَارَكَ الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَعِندَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
اور بڑی شان ہے اُس کی جس کے قبضے میں آسمانوں اور زمین اور اُن کے درمیان تمام چیزوں کی سلطنت ہے، اور اُسی کے پاس قیامت کا علم ہے، اور اُسی کے پاس تم سب کو واپس لے جایا جائے گا
•
وَلا يَمْلِكُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ الشَّفَاعَةَ إِلاَّ مَن شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ
اور یہ لوگ اُسے چھوڑ کر جن معبودوں کو پکارتے ہیں ، اُنہیں کوئی سفارش کرنے کا اختیار نہیں ہوگا، ہاں البتہ جن لوگوں نے حق بات کی گواہی دی ہو، اور اُنہیں اُس کا علم بھی ہو
•
وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَهُمْ لَيَقُولُنَّ اللَّهُ فَأَنَّى يُؤْفَكُونَ
اور اگر تم ان لوگوں سے پوچھو کہ اُن کو کس نے پیدا کیا ہے تو وہ ضرور یہی کہیں گے کہ اﷲ نے۔ اس کے باوجود کوئی انہیں کہاں سے اوندھا چلادیتا ہے؟
•
وَقِيلِهِ يَارَبِّ إِنَّ هَؤُلاء قَوْمٌ لاَّ يُؤْمِنُونَ
اور اﷲ کو پیغمبر کی اس بات کا بھی علم ہے کہ : ’’ یا رَبّ ! یہ ایسے لوگ ہیں جو ایما ن نہیں لاتے۔‘‘
•
فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَقُلْ سَلامٌ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم ان کی پروا نہ کرو، اور کہہ دو: ’’ سلام !‘‘ کیونکہ عنقریب انہیں خود سب پتہ چل جائے گا
•
وهو الذي في السماء إله وفي الأرض إله وهو الحكيم العليم
وہی (اﷲ) ہے جو آسمان میں بھی معبود ہے، اور زمین میں بھی معبود۔ اور وہی ہے جو حکمت کا بھی مالک ہے، علم کا بھی مالک