قرآن کریم > الزخرف
الزخرف
•
أَمْ آتَيْنَاهُمْ كِتَابًا مِّن قَبْلِهِ فَهُم بِهِ مُسْتَمْسِكُونَ
بھلا کیا ہم نے انہیں اس سے پہلے کوئی کتاب دی تھی جسے یہ تھامے بیٹھے ہیں؟
•
بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِم مُّهْتَدُونَ
نہیں ، بلکہ ان کا کہنا یہ ہے کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایک طریقے پر پایا ہے، اور ہم اُنہی کے نقشِ قدم کے مطابق ٹھیک ٹھیک راستے پر جارہے ہیں
•
وَكَذَلِكَ مَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ فِي قَرْيَةٍ مِّن نَّذِيرٍ إِلاَّ قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِم مُّقْتَدُونَ
اور (اے پیغمبر!) ہم نے تم سے پہلے جب بھی کسی بستی میں کوئی خبردار کرنے والا (پیغمبر) بھیجا تو وہاں کے دولت مند لوگوں نے یہی کہا کہ : ’’ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایک طریقے پر پایا ہے، اور ہم اُنہی کے نقشِ قدم کے پیچھے چل رہے ہیں ۔‘‘
•
قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكُم بِأَهْدَى مِمَّا وَجَدتُّمْ عَلَيْهِ آبَاءكُمْ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ
پیغمبر نے کہا کہ : ’’ تم نے اپنے باپ دادوں کو جس طریقے پر پایا ہے، اگر میں تمہارے پاس اُس سے زیادہ ہدایت کی بات لے کر آیا ہوں تو کیا پھر بھی (تم اپنے طریقے پر چلے جاؤ گے؟) ’’ انہوں نے جواب دیا کہ : ’’ تم جو پیغام دے کر بھیجے گئے ہو، ہم تو اُس کو ماننے والے نہیں ہیں ۔‘‘
•
فَانتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ
نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے اُن سے انتقام لیا، اب دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا؟
•
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لأَبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِي بَرَاء مِّمَّا تَعْبُدُونَ
اور وہ وقت یاد کرو جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ میں اُن چیزوں سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو
•
إِلاَّ الَّذِي فَطَرَنِي فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ
سوائے اُس ذات کے جس نے مجھے پیداکیا ہے، چنانچہ وہی میری رہنمائی کرتا ہے۔‘‘
•
وَجَعَلَهَا كَلِمَةً بَاقِيَةً فِي عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اور ابراہیم نے اس (عقیدے) کو ایسی بات بنا دیا جو اُن کی اولادمیں باقی رہی، تاکہ لوگ (شرک سے) باز آئیں
•
بَلْ مَتَّعْتُ هَؤُلاء وَآبَاءهُمْ حَتَّى جَاءهُمُ الْحَقُّ وَرَسُولٌ مُّبِينٌ
(پھر بھی بہت سے لوگ باز نہ آئے) اس کے باوجود میں نے ان کو اور ان کے باپ دادوں کو زندگی کے فائدے دیئے، یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور صاف صاف ہدایت دینے والا پیغمبر آگیا
•
وَلَمَّا جَاءهُمُ الْحَقُّ قَالُوا هَذَا سِحْرٌ وَإِنَّا بِهِ كَافِرُونَ
اور جب وہ حق ان کے پاس آیا تو وہ کہنے لگے کہ : ’’ یہ تو جادو ہے، اور ہم اس کا انکار کرتے ہیں ۔‘‘