May 8, 2024

قرآن کریم > الزخرف >sorah 43 ayat 84

وهو الذي في السماء إله وفي الأرض إله وهو الحكيم العليم

وہی (اﷲ) ہے جو آسمان میں بھی معبود ہے، اور زمین میں بھی معبود۔ اور وہی ہے جو حکمت کا بھی مالک ہے، علم کا بھی مالک

آیت ۸۴ {وَہُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰــہٌ وَّفِی الْاَرْضِ اِلٰــہٌ وَہُوَ الْحَکِیْمُ الْعَلِیْمُ} ’’اور وہی ہے جو آسمان میں بھی الٰہ ہے اور زمین میں بھی اِلٰہ ہے ۔اور وہ بہت حکمت والا‘ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔‘‘
یعنی پوری کائنات میں ہر جگہ اُسی کا اقتدار ہے۔ بائبل میں عیسائیوں کی جو Lord's Prayerہے اس کا مفہوم اس آیت کے بہت قریب ہے:
Thy Kingdom come
Thy will be done on Earth as it is in Heavens
کہ اے اللہ! تیری ہی سلطنت اور تیری حاکمیت قائم ہو جائے اور تیری مرضی جیسے آسمانوں پر پوری ہو رہی ہے ویسے ہی زمین پر بھی پوری ہو۔ بہر حال الٰہ تو آسمانوں میں بھی وہی ہے اور زمین پر بھی وہی ہے۔ لیکن زمین پر انسانوں کو اس نے تھوڑی سی آزادی دے رکھی ہے کہ اگر کوئی انسان چاہے تو وہ نافرمانی اور ناشکری کی روش بھی اختیار کر سکتا ہے۔ بس زمین پر جو بھی فساد نظر آ رہا ہے وہ اس ’’ذرا سی ‘‘آزادی کا نتیجہ ہے۔ سورۃ الروم کی اس آیت میں یہی حقیقت بیان کی گئی ہے: ظَہَرَ الْفَسَادُ فِی الْْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ اَیْدِی النَّاسِ.(آیت ۴۱) چنانچہ بحر و بر میں اگر ہر جگہ فساد ہی فساد نظر آتا ہے تو وہ لوگوں کے کرتوتوں کے سبب ہے ورنہ حکومت تو زمین پر بھی اللہ ہی کی ہے۔

UP
X
<>