قرآن کریم > السجدة
السجدة
•
قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ
کہہ دو کہ : ’’ تمہیں موت کا وہ فرشتہ پورا پورا وصول کر لے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے، پھر تمہیں واپس تمہارے پروردگار کے پاس لے جایا جائے گا۔‘‘
•
وَلَوْ تَرَى إِذِ الْمُجْرِمُونَ نَاكِسُوا رُؤُوسِهِمْ عِندَ رَبِّهِمْ رَبَّنَا أَبْصَرْنَا وَسَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا إِنَّا مُوقِنُونَ
اور کاش تم وہ منظر دیکھو جب یہ مجرم لوگ اپنے رَبّ کے سامنے سر جھکائے ہوئے (کھڑے) ہوں گے، (کہہ رہے ہوں گے کہ :) ’’ ہمارے پروردگار ! ہماری آنکھیں اور ہمارے کان کھل گئے، اس لئے ہمیں (دنیا میں ) دوبارہ بھیج دیجئے، تاکہ ہم نیک عمل کریں ۔ ہمیں اچھی طرح یقین آچکا ہے۔‘‘
•
وَلَوْ شِئْنَا لآتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا وَلَكِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّي لأَمْلأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
اور اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو (پہلے ہی) اُس کی ہدایت دے دیتے، لیکن وہ بات جو میری طرف سے کہی گئی تھی، طے ہوچکی ہے کہ: ’’ میں جہنم کو جنات اور انسانوں سے ضرور بھر دوں گا۔‘‘
•
فَذُوقُوا بِمَا نَسِيتُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا إِنَّا نَسِينَاكُمْ وَذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اب (جہنم کا) مزہ چکھو کیونکہ تم نے اپنے اس دن کو بھلا ڈالا تھا۔ ہم نے (بھی) تمہیں بھلادیا ہے۔ جو کچھ تم کرتے رہے ہو، اُس کے بدلے اب ہمیشہ کے عذاب کا مزہ چکھتے رہو
•
إِنَّمَا يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا الَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِهَا خَرُّوا سُجَّدًا وَسَبَّحُوا بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَهُمْ لا يَسْتَكْبِرُونَ
ہماری آیتوں پر تو وہ لوگ ایمان لاتے ہیں جن کا حال یہ ہے کہ جب اُنہیں ان آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جاتی ہے تو وہ سجدے میں گر پڑتے ہیں ، اور اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کرتے ہیں ، اور وہ تکبر نہیں کرتے
•
تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
اُن کے پہلو (رات کے وقت) اپنے بستروں سے جدا ہوتے ہیں وہ اپنے پروردگار کو ڈر اور اُمید (کے ملے جذبات) کے ساتھ پکار رہے ہوتے ہیں ، اور ہم نے اُن کو جو رزق دیا ہے، وہ اس میں سے (نیکی کے کاموں میں ) خرچ کرتے ہیں
•
فَلا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
چنانچہ کسی متنفس کو کچھ پتہ نہیں ہے کہ ایسے لوگوں کیلئے آنکھوں کی ٹھنڈک کا کیا سامان اُن کے اعمال کے بدلے میں چھپا کر رکھا گیا ہے
•
أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا لاَّ يَسْتَوُونَ
بھلا بتاؤ کہ جو شخص مومن ہو، کیا وہ اُس شخص کے برابر ہو جائے جو فاسق ہے؟۔ (ظاہر ہے کہ) وہ برابر نہیں ہوسکتے
•
أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَى نُزُلاً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
چنانچہ جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور اُنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، اُن کیلئے مستقل قیام کے باغات ہیں جو اُن کو پہلی مہمانی ہی کے طور پر دے دیئے جائیں گے، اُن اعمال کے صلے میں جو وہ کیا کرتے تھے
•
وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
رہے وہ لوگ جنہوں نے نافرمانی کی ہے، تو اُن کے مستقل قیام کی جگہ جہنم ہے۔ جب بھی وہ اُس سے نکلنا چاہیں گے، اُنہیں وہیں واپس لوٹا دیا جائے گا، اور اُن سے کہا جائے گا کہ : ’ ’ آگ کے جس عذاب کو تم جھٹلایا کرتے تھے، اُس کا مزہ چکھو ۔‘‘