May 17, 2024

قرآن کریم > السجدة >sorah 32 ayat 16

تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ

اُن کے پہلو (رات کے وقت) اپنے بستروں سے جدا ہوتے ہیں وہ اپنے پروردگار کو ڈر اور اُمید (کے ملے جذبات) کے ساتھ پکار رہے ہوتے ہیں ، اور ہم نے اُن کو جو رزق دیا ہے، وہ اس میں سے (نیکی کے کاموں میں ) خرچ کرتے ہیں

 آیت ۱۶   تَتَجَافٰی جُنُوْبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ: ’’ (راتوں کو) ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں ‘‘

      سورۃ الفرقان میں اللہ کے نیک بندوں کے اس خاص معمول کا ذکر ان الفاظ میں ہوا ہے: (وَالَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّہِمْ سُجَّدًا وَّقِیَامًا) ’’اور وہ لوگ راتیں بسر کرتے ہیں اپنے رب کے لیے سجدے اور قیام کرتے ہوئے‘‘۔ یعنی ایک طرف تو وہ لوگ ہیں جو ساری ساری رات غفلت کی نیند سوتے رہتے ہیں اور دوسری طرف اللہ کے یہ بندے ہیں جو راتوں کو اُٹھ اُٹھ کر اللہ کو یاد کرتے ہیں ، کبھی اس کے حضور قیام کر کے اور کبھی سجدے میں گر کر۔

      یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ خَوْفًا وَّطَمَعًا: ’’وہ اپنے رب کو پکارتے رہتے ہیں خوف اور امید کی کیفیت میں ‘‘

      ایک طرف تو وہ اللہ کی رحمت اور مغفرت کے بارے میں پر امید ہوتے ہیں جبکہ دوسری طرف اپنی کوتاہیوں پر پکڑے جانے کا خوف بھی انہیں لاحق رہتا ہے۔

      وَّمِمَّا رَزَقْنٰـہُمْ یُنْفِقُوْنَ: ’’اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے (ہماری رضا جوئی کے لیے) خرچ کرتے ہیں ۔‘‘ 

UP
X
<>