May 17, 2024

قرآن کریم > السجدة >sorah 32 ayat 14

فَذُوقُوا بِمَا نَسِيتُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا إِنَّا نَسِينَاكُمْ وَذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

اب (جہنم کا) مزہ چکھو کیونکہ تم نے اپنے اس دن کو بھلا ڈالا تھا۔ ہم نے (بھی) تمہیں بھلادیا ہے۔ جو کچھ تم کرتے رہے ہو، اُس کے بدلے اب ہمیشہ کے عذاب کا مزہ چکھتے رہو

 آیت ۱۴   فَذُوْقُوْا بِمَا نَسِیْتُمْ لِقَآءَ یَوْمِکُمْ ہٰذَا: ’’تو اب چکھو مزہ (آگ کا) اس لیے کہ تم نے آج کے دن کی ملاقات کو بھلائے رکھا۔‘‘

      اِنَّا نَسِیْنٰـکُمْ وَذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ: ’’اب ہم نے بھی تمہیں نظر انداز کر دیا ہے، پس تم چکھو ہمیشگی کا عذاب اپنے ان کرتوتوں کے سبب جو تم کرتے رہے ہو۔‘‘

      نظر انداز کرنے کی اس کیفیت کا یبان سورۃ المؤمنون میں اس طرح ہوا ہے: (قَالَ اخْسَؤا فِیْہَا وَلَا تُکَلِّمُوْنِ) ’’اللہ فرمائے گا: اب تم ذلیل وخوار ہو کر اسی میں پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو۔‘‘ 

UP
X
<>