May 17, 2024

قرآن کریم > السجدة >sorah 32 ayat 13

وَلَوْ شِئْنَا لآتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا وَلَكِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّي لأَمْلأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ

اور اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو (پہلے ہی) اُس کی ہدایت دے دیتے، لیکن وہ بات جو میری طرف سے کہی گئی تھی، طے ہوچکی ہے کہ: ’’ میں جہنم کو جنات اور انسانوں سے ضرور بھر دوں گا۔‘‘

 آیت ۱۳   وَلَوْ شِئْنَا لَاٰتَیْنَا کُلَّ نَفْسٍ ہُدٰہَا: ’’اور اگر ہم چاہتے تو ہر جان کو اُ س کی ہدایت دے دیتے‘‘

      اگر ہمیں اسی طرح آخرت کے پردے اٹھا کر اور عالم غیب کا مشاہدہ کروا کر لوگوں کو ہدایت دینا مقصود ہوتا تو ہم یہ کام دنیا میں ہی کر دیتے اور اس طرح تمام انسانوں کو راہِ ہدایت پر لے آتے۔ بہر حال ان لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ جب انہیں سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ کر یقین آ جائے گا تو اُس وقت انہیں اس ایمان اور یقین کا کچھ فائدہ نہیں ہو گا، کیونکہ اُس وقت ان کی امتحانی مہلت ختم ہو چکی ہو گی۔

      وَلٰـکِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّیْ لَاَمْلَئَنَّ جَہَنَّمَ مِنَ الْجِنَّۃِ والنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ: ’’لیکن میری طرف سے یہ فیصلہ صادر ہو چکا ہے کہ میں جہنم کو ِجنوں اور آدمیوں ، سب سے بھر کررہوں گا۔‘‘

      جنوں اور انسانوں میں سے جو بھی ہمارے باغی ہیں وہ سب ضرور جہنم کا ایندھن بنیں گے۔

UP
X
<>