قرآن کریم > ق
ق
•
وَجَاءتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّعَهَا سَائِقٌ وَشَهِيدٌ
اور ہر شخص اس طرح آئے گا کہ اُس کے ساتھ ایک ہانکنے والا ہوگا، اور ایک گواہی دینے والا
•
لَقَدْ كُنْتَ فِيْ غَفْلَةٍ مِّنْ ھٰذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيْدٌ
حقیقت یہ ہے کہ تو اس واقعے کی طرف سے غفلت میں پڑا ہوا تھا، اب ہم نے تجھ سے وہ پردہ ہٹا دیا ہے جو تجھ پرپڑا ہوا تھا، چنانچہ آج تیری نگاہ خوب تیز ہوگئی ہے
•
وَقَالَ قَرِينُهُ هَذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ
اور اُس کا ساتھی کہے گاکہ: ’’ یہ ہے وہ (اعمال نامہ) جو میرے پاس تیار ہے۔‘‘
•
أَلْقِيَا فِي جَهَنَّمَ كُلَّ كَفَّارٍ عَنِيدٍ
(حکم دیا جائے گا کہ) تم دونوں ہر اُس شخص کو جہنم میں ڈال دو جو کٹر کافر اور حق کا پکا دُشمن تھا
•
مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ مُّرِيبٍ
جو دوسروں کو بھلائی سے روکنے کا عادی، بے حد زیادتی کرنے والا اور (حق بات میں ) شک ڈالنے والا تھا
•
الَّذِي جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ فَأَلْقِيَاهُ فِي الْعَذَابِ الشَّدِيدِ
جس نے اﷲ کے ساتھ کسی اور کو معبود بنارکھا تھا۔ لہٰذا اب تم دونوں اُسے سخت عذاب میں ڈال دو
•
قَالَ قَرِينُهُ رَبَّنَا مَا أَطْغَيْتُهُ وَلَكِن كَانَ فِي ضَلالٍ بَعِيدٍ
اُس کا ساتھی کہے گا کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا، بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا۔‘‘
•
قَالَ لا تَخْتَصِمُوا لَدَيَّ وَقَدْ قَدَّمْتُ إِلَيْكُم بِالْوَعِيدِ
اﷲ تعالیٰ کہے گا کہ : ’’ تم میرے سامنے جھگڑے نہ کرو، اور میں تو پہلے ہی تمہارے پاس عذاب کی دھمکی بھیج چکا تھا
•
مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ وَمَآ اَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ
میرے سامنے وہ بات بدلی نہیں جا سکتی، اور میں بندوں پر کوئی ظلم کرنے والا نہیں ہوں ۔‘‘
•
يَوْمَ نَقُوْلُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلَاْتِ وَتَقُوْلُ هَلْ مِنْ مَّزِيْدٍ
وہ وقت (یاد رکھو) جب ہم جہنم سے کہیں گے کہ : ’’ کیا تو بھر گئی؟‘‘ اور وہ کہے گی کہ : ’’ کیا کچھ اور بھی ہے؟‘‘