قرآن کریم > ق
ق
•
رِزْقًا لِّلْعِبَادِ وَأَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا كَذَلِكَ الْخُرُوجُ
تاکہ ہم بندوں کو رزق عطا کریں ، اور (اس طرح) ہم نے اُس پانی سے ایک مردہ پڑے ہوئے شہر کی زندگی دے دی۔ بس اسی طرح (انسانوں کا قبروں سے) نکلنا بھی ہوگا
•
كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَأَصْحَابُ الرَّسِّ وَثَمُودُ
ان سے پہلے نوح کی قوم اور اَصحابُ الرس اور ثمود کے لوگوں نے بھی (اس بات کو) جھٹلایا تھا
•
وَّاَصْحٰبُ الْاَيْكَةِ وَقَوْمُ تُبَّعٍ ۭ كُلٌّ كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيْدِ
اور اَصحابُ الایکہ اور تبع کی قوم نے بھی۔ ان سب نے پیغمبروں کو جھٹلایا تھا، اس لئے میں نے جس عذاب سے ڈرایا تھا، و ہ سچ ہو کر رہا
•
اَفَعَيِيْنَا بِالْخَلْقِ الْاَوَّلِ ۭ بَلْ هُمْ فِيْ لَبْسٍ مِّنْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ
بھلا کیا ہم پہلی بار پیدا کرنے سے تھک گئے تھے؟ نہیں ! لیکن یہ لوگ ازسرِ نو پیدا کرنے کے بارے میں دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں
•
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الإِنسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے انسان کو پید اکیا ہے، اور اُس کے دل میں جو خیالات آتے ہیں ، اُن (تک) سے ہم خوب واقف ہیں ، اور ہم اُس کی شہہ رگ سے بھی زیادہ اُس کے قریب ہیں
•
اِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيٰنِ عَنِ الْيَمِيْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيْدٌ
اُس وقت بھی جب (اعمال کو) لکھنے والے دو فرشتے لکھ رہے ہوتے ہیں ، ایک دائیں جانب اور دوسرا بائیں جانب بیٹھا ہوتا ہے
•
مَا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلاَّ لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ
انسان کوئی لفظ زبان سے نکال نہیں پاتا، مگر اُس پر ایک نگراں مقرر ہوتا ہے، ہر وقت (لکھنے کیلئے) تیار !
•
وَجَاءتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذَلِكَ مَا كُنتَ مِنْهُ تَحِيدُ
اور موت کی سختی سچ مچ آنے ہی والی ہے۔ (اے انسان !) یہ وہ چیز ہے جس سے تو بدکتا تھا
•
وَنُفِخَ فِي الصُّوْرِ ۭ ذٰلِكَ يَوْمُ الْوَعِيْدِ
اور صور پھونکا جانے والا ہے۔ یہ وہ دن ہوگا جس سے ڈرایا جاتاتھا