قرآن کریم > الأنبياء
الأنبياء
•
وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِن قَبْلُ وَكُنَّا بِه عَالِمِينَ
اور اس سے پہلے ہم نے ابراہیم کو وہ سمجھ بوجھ عطا کی تھی جو اُن کے لائق تھی، اور ہم اُنہیں خوب جانتے تھے
•
اِذْ قَالَ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهِ مَا هٰذِهِ التَّـمَاثِيْلُ الَّتِيْٓ اَنْتُمْ لَهَا عٰكِفُوْنَ
وہ وقت یاد کرو جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ یہ کیا مورتیں ہیں جن کے آگے تم دھرنا دیئے بیٹھے ہو؟‘‘
•
قَالُوا وَجَدْنَا آبَاءَنَا لَهَا عَابِدِينَ
وہ بولے کہ : ’’ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ان کی عبادت کرتے ہوئے پایا ہے۔‘‘
•
قَـالَ لَقَدْ كُنْتُمْ اَنْتُمْ وَاٰبَاۗؤُكُمْ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ
ابراہیم نے کہا : ’’ حقیقت یہ ہے کہ تم بھی اور تمہارے باپ دادے بھی کھلی گمراہی میں مبتلا رہے ہو۔‘‘
•
قَـالُوْٓا اَجِئْـتَنَا بِالْحَــقِّ اَمْ اَنْتَ مِنَ اللّٰعِبِيْنَ
انہوں نے کہا : ’’ کیا تم ہم سے سچ مچ کی بات کر رہے ہو، یا دِ لگی کر رہے ہو؟‘‘
•
قَالَ بَلْ رَّبُّكُمْ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الَّذِيْ فَطَرَهُنَّ وَاَنَا عَلٰي ذٰلِكُمْ مِّنَ الشّٰهِدِيْنَ
ابراہیم نے کہا : ’’ نہیں، بلکہ تمہارا پروردگار وہ ہے جو تمام آسمانوں اور زمین کا مالک ہے، جس نے یہ ساری چیزیں پیدا کی ہیں ، اور لوگو ! میں اس بات پر گواہی دیتا ہوں
•
وَتَاللّٰهِ لَاَكِيْدَنَّ اَصْنَامَكُمْ بَعْدَ اَنْ تُوَلُّوْا مُدْبِرِيْنَ
اور اﷲ کی قسم ! جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے تو میں تمہارے بتوں کے ساتھ ایک (ایسا) کام کروں گا (جس سے ان کی حقیقت کھل جائے گی)‘‘
•
فَجَــعَلَهُمْ جُذٰذًا اِلَّا كَبِيْرًا لَّهُمْ لَعَلَّهُمْ اِلَيْهِ يَرْجِعُوْنَ
چنانچہ ابراہیم نے ان کے بڑے بت کے سوا سارے بتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، تاکہ وہ لوگ اُن کی طرف رُجوع کریں
•
قَالُوْا مَنْ فَعَلَ ھٰذَا بِاٰلِـهَتِنَآ اِنَّهُ لَمِنَ الظّٰلِمِيْنَ
وہ کہنے لگے کہ : ’’ ہمارے خداؤں کے ساتھ یہ حرکت کس نے کی ہے؟ وہ کوئی بڑا ہی ظالم تھا۔‘‘
•
قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ
کچھ لوگوں نے کہا : ’’ ہم نے ایک نوجوان کو سنا ہے کہ وہ ان بتوں کے بارے میں باتیں بنایا کرتا ہے، اُسے ابراہیم کہتے ہیں ۔‘‘