قرآن کریم > الأنبياء
الأنبياء
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
سُورۃُ الْاَنْبِیَاء
تمہیدی کلمات
سورۂ مریم کے آغاز میں تمہیدی کلمات کے تحت تین سورتوں پر مشتمل اس ذیلی گروپ کا تعارف ہو چکا ہے، جس کی آخری سورت سورۃ الانبیاء ہے۔
•
اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَهُمْ فِيْ غَفْلَةٍ مُّعْرِضُوْنَ
لوگوں کیلئے ان کے حساب کا وقت قریب آپہنچا ہے، اور وہ ہیں کہ غفلت کی حالت میں منہ پھیرے ہوئے ہیں !
•
مَا يَاْتِيْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنْ رَّبِّهِمْ مُّحْدَثٍ اِلَّا اسْتَـمَعُوْهُ وَهُمْ يَلْعَبُوْنَ
جب کبھی ان کے پروردگار کی طرف سے جو نصیحت کی کوئی نئی بات ان کے پاس آتی ہے تو وہ اسے مذاق بنا بنا کر اس حالت میں سنتے ہیں
•
لَاهِيَةً قُلُوْبُهُمْ ۭ وَاَسَرُّوا النَّجْوَي الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا هَلْ ھٰذَآ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ ۚ اَفَتَاْتُوْنَ السِّحْرَ وَاَنْتُمْ تُبْصِرُوْنَ
کہ ان کے دِل فضولیات میں منہمک ہوتے ہیں ۔ اور یہ ظالم چپکے چپکے (ایک دوسرے سے) سرگوشی کرتے ہیں کہ : ’’ یہ شخص (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم) تمہی جیسا ایک انسان نہیں تو اور کیا ہے؟ کیا پھر بھی تم سوجھتے بوجھتے جادو کی بات سننے جاؤ گے؟‘‘
•
قٰلَ رَبِّيْ يَعْلَمُ الْقَوْلَ فِي السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ ۡ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ
پیغمبر نے (جواب میں ) کہا کہ : ’’آسمان اور زمین میں جو کچھ کہا جاتا ہے، میرا پروردگار اُس سب کو جانتا ہے۔ وہ ہر بات سنتا ہے، ہر چیز سے باخبر ہے۔‘‘
•
بَلْ قَالُواْ أَضْغَاثُ أَحْلاَمٍ بَلِ افْتَرَاهُ بَلْ هُوَ شَاعِرٌ فَلْيَأْتِنَا بِآيَةٍ كَمَا أُرْسِلَ الأَوَّلُونَ
یہی نہیں بلکہ ان لوگوں نے یہ بھی کہا کہ : ’’ یہ (قرآن) بے جوڑ خوابوں کا مجموعہ ہے، بلکہ یہ ان صاحب نے خود گھڑ لیا ہے، بلکہ یہ ایک شاعر ہیں ۔ بھلا یہ ہمارے سامنے کوئی نشانی تو لے آئیں جیسے پچھلے پیغمبر (نشانیوں کے ساتھ) بھیجے گئے تھے !‘‘
•
مَآ اٰمَنَتْ قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْيَةٍ اَهْلَكْنٰهَا ۚ اَفَهُمْ يُؤْمِنُوْنَ
حالانکہ ان سے پہلے جس کسی بستی کو ہم نے ہلاک کیا، وہ ایمان نہیں لائی، اب کیا یہ لوگ ایمان لے آئیں گے؟
•
وَمَآ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِيْٓ اِلَيْهِمْ فَسْـأَلُوْٓا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
اور (اے پیغمبر !) ہم نے تم سے پہلے کسی اور کو نہیں ، آدمیوں ہی کو رسول بنا کر بھیجا تھا جن پر ہم وحی نازل کرتے تھے۔ لہٰذا (کافروں سے کہو کہ) اگر تمہیں خود علم نہیں ہے تو نصیحت کا علم رکھنے والوں سے پوچھ لو
•
وَمَا جَعَلْنٰهُمْ جَسَدًا لَّا يَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَمَا كَانُوْا خٰلِدِيْنَ
اور ہم نے ان (رسولوں ) کو ایسے جسم بنا کر پیدا نہیں کر دیا تھا کہ وہ کھانا نہ کھاتے ہوں ، اور نہ وہ ایسے تھے کہ ہمیشہ زندہ رہیں
•
ثُمَّ صَدَقْنٰهُمُ الْوَعْدَ فَاَنْجَيْنٰهُمْ وَمَنْ نَّشَاۗءُ وَاَهْلَكْنَا الْمُسْرِفِيْنَ
پھر ہم نے ان سے جو وعدہ کیا تھا، اُسے سچا کر دکھایا کہ ان کو بھی بچالیا، اور (ان کے علاوہ) جن کو ہم نے چاہا ان کو بھی، اور جو لوگ حد سے گذر چکے تھے، انہیں ہلاک کر دیا
•
لَقَدْ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكُمْ كِتٰبًا فِيْهِ ذِكْرُكُمْ ۭ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
(اب) ہم نے تمہارے پاس ایک ایسی کتاب اُتاری ہے جس میں تمہارے لئے نصیحت ہے۔ کیا پھر بھی تم نہیں سمجھتے؟