قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
يَا بَنِي آدَمَ خُذُواْ زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وكُلُواْ وَاشْرَبُواْ وَلاَ تُسْرِفُواْ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ
اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو ! جب کبھی مسجد میں آؤ تو اپنی خوشنمائی کا سامان (یعنی لباس جسم پر) لے کر آؤ، اور کھاؤ اور پیو، اور فضول خرچی مت کرو۔ یاد رکھو کہ اﷲ فضول خرچ لوگوں کو پسند نہیں کرتا
•
قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللَّهِ الَّتِيَ أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَالْطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ قُلْ هِي لِلَّذِينَ آمَنُواْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا خَالِصَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
کہو کہ : ’’ آخر کون ہے جس نے زینت کے اُس سامان کو حرام قرار دیا ہو جو اﷲ نے اپنے بندوں کیلئے پیدا کیا ہے، اور (اسی طرح) پاکیزہ رزق کی چیزوں کو ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اُن کو یہ نعمتیں جو دنیا میں ملی ہوئی ہیں ، قیامت کے دن خالص انہی کیلئے ہوں گی۔ ‘‘ اسی طرح ہم تمام آیتیں اُن لوگوں کیلئے تفصیل سے بیان کرتے ہیں جو علم سے کام لیں
•
قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُواْ بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُواْ عَلَى اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ
کہہ دو کہ :’’ میرے پروردگار نے تو بے حیائی کے کاموں کو حرام قرار دیا ہے، چاہے وہ بے حیائی کھلی ہوئی ہو، یا چھپی ہوئی۔ نیز ہر قسم کے گناہ کو اور ناحق کسی سے زیادتی کرنے کو، اور اِس بات کو کہ تم اُس کے ساتھ کسی ایسی چیز کو شریک مانو جس کے بارے میں اﷲ نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے، نیز اِس بات کو کہ تم اﷲ کے ذمے وہ باتیں لگاؤ جن کی حقیقت کا تمہیں ذرا بھی علم نہیں ہے
•
وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ فَإِذَا جَاء أَجَلُهُمْ لاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلاَ يَسْتَقْدِمُونَ
اور ہر قوم کیلئے ایک میعاد مقرر ہے۔ چنانچہ جب ان کی مقررہ میعاد آجاتی ہے تو وہ گھڑی بھر بھی اُس سے آگے پیچھے نہیں ہو سکتے
•
يَا بَنِي آدَمَ إِمَّا يَأْتِيَنَّكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي فَمَنِ اتَّقَى وَأَصْلَحَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ
(اور اﷲ نے انسان کو پیدا کرتے وقت ہی یہ تنبیہ کر دی تھی کہ :) ’’ اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو ! اگر تمہارے پاس تم ہی میں سے کچھ پیغمبر آئیں جو تمہیں میری آیتیں پڑھ کر سنائی، تو جولوگ تقویٰ اختیار کریں گے اور اپنی اصلاح کر لیں گے، اُن پر نہ کوئی خوف طاری ہوگا، اور نہ وہ غمگین ہوں گے
•
وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُواْ عَنْهَا أُوْلََئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے، اور تکبر کے ساتھ اُن سے منہ موڑا ہے، وہ لوگ دوزخ کے باسی ہیں ۔ وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے۔ ‘‘
•
فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِآيَاتِهِ أُوْلَئِكَ يَنَالُهُمْ نَصِيبُهُم مِّنَ الْكِتَابِ حَتَّى إِذَا جَاءتْهُمْ رُسُلُنَا يَتَوَفَّوْنَهُمْ قَالُواْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ قَالُواْ ضَلُّواْ عَنَّا وَشَهِدُواْ عَلَى أَنفُسِهِمْ أَنَّهُمْ كَانُواْ كَافِرِينَ
اب بتاؤ کہ اُس شخص سے بڑا ظالم کون ہو گا جو اﷲ پر جھوٹ باندھے، یا اُس کی آیتوں کو جھٹلائے ؟ ایسے لوگوں کے مقدر میں (رزق کا) جتنا حصہ لکھا ہوا ہے، وہ انہیں (دنیاکی زندگی میں ) پہنچتا رہے گا، یہاں تک کہ جب اُن کے پاس ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اُن کی روح قبض کرنے کیلئے آپہنچیں گے تو وہ کہیں گے کہ : ’’ کہاں ہیں وہ (تمہارے معبود) جنہیں تم اﷲ کے بجائے پکارا کرتے تھے ؟ ‘‘ یہ جواب دیں گے کہ : ’’ وہ سب ہم سے گم ہو چکے ہیں ۔ ‘‘ اور وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ ہم کافر تھے
•
قَالَ ادْخُلُواْ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُم مِّن الْجِنِّ وَالإِنسِ فِي النَّارِ كُلَّمَا دَخَلَتْ أُمَّةٌ لَّعَنَتْ أُخْتَهَا حَتَّى إِذَا ادَّارَكُواْ فِيهَا جَمِيعًا قَالَتْ أُخْرَاهُمْ لأُولاَهُمْ رَبَّنَا هَؤُلاء أَضَلُّونَا فَآتِهِمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَلَكِن لاَّ تَعْلَمُونَ
اﷲ فرمائے گا کہ : ’’ جاؤ، جنات اور انسانوں کے اُن گروہوں کے ساتھ تم بھی دوزخ میں داخل ہو جاؤ جو تم سے پہلے گذر چکے ہیں ۔ ‘‘ (اس طرح) جب بھی کوئی گروہ دوزخ میں داخل ہوگا، وہ اپنے جیسوں پر لعنت بھیجے گا، یہاں تک کہ جب ایک کے بعد ایک، سب اُس میں اکٹھے ہو جائیں گے تو اُن میں سے جو لوگ بعد میں آئے تھے، وہ اپنے سے پہلے آنے والوں کے بارے میں کہیں گے کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! انہوں نے ہمیں غلط راستے پر ڈالا تھا، اس لئے اِن کو آگ کا دُگنا عذاب دینا۔ ‘‘ اﷲ فرمائے گا کہ : ’’ سبھی کا عذاب دُگنا ہے، لیکن تمہیں (ابھی) پتہ نہیں ہے۔ ‘‘
•
وَقَالَتْ أُولاَهُمْ لأُخْرَاهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَيْنَا مِن فَضْلٍ فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ
اور پہلے آنے والے بعد میں آنے والوں سے کہیں گے : ’’ تو پھر تم کو ہم پر کوئی فوقیت تو حاصل نہ ہوئی۔ لہٰذا جو کمائی تم خود کرتے رہے ہو اُس کے بدلے عذاب کا مزہ چکھو۔ ‘‘
•
إِنَّ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُواْ عَنْهَا لاَ تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاء وَلاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُجْرِمِينَ
(لوگو !) یقین رکھو کہ جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے، اور تکبر کے ساتھ اُن سے منہ موڑا ہے، اُن کیلئے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے، اور وہ جنت میں اُس وقت تک داخل نہیں ہوں گے جب تک کوئی اونٹ ایک سوئی کے ناکے میں داخل نہیں ہوجاتا، اور اسی طرح ہم مجرموں کو اُن کے کئے کا بدلہ دیا کرتے ہیں