قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
وَقَاسَمَهُمَا إِنِّي لَكُمَا لَمِنَ النَّاصِحِينَ
اور اُن کے سامنے وہ قسمیں کھاگیا کہ یقین جانو میں تمہارے خیر خواہوں میں سے ہوں
•
فَدَلاَّهُمَا بِغُرُورٍ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِن وَرَقِ الْجَنَّةِ وَنَادَاهُمَا رَبُّهُمَا أَلَمْ أَنْهَكُمَا عَن تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَأَقُل لَّكُمَا إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُّبِينٌ
اس طرح اُس نے دونوں کو دھوکا دے کر نیچے اُتار ہی لیا۔ چنانچہ جب دونوں نے اُس درخت کا مزہ چکھا تو اُن دونوں کی شرم کی جگہیں ایک دوسرے پر کھل گئیں ، اور وہ جنت کے کچھ پتے جوڑ جوڑ کر اپنے بدن پر چپکانے لگے۔ اور ان کے پروردگار نے اُنہیں آواز دی کہ : ’’ کیا میں نے تم دونوں کو اس درخت سے روکا نہیں تھا، اور تم سے یہ نہیں کہا تھا کہ شیطان تم دونوں کا کھلا دشمن ہے ؟ ‘‘
•
قَالاَ رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ
دونوں بول اُٹھے کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہم اپنی جانوں پر ظلم کر گذرے ہیں ، اور اگر آپ نے ہمیں معاف نہ فرما یا، اور ہم پر رحم نہ کیا تو یقینا ہم نامراد لوگوں میں شامل ہوجائیں گے۔‘‘
•
قَالَ اهْبِطُواْ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَلَكُمْ فِي الأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَى حِينٍ
اﷲ نے (آدم، ان کی بیوی اور اِبلیس سے) فرمایا : ’’ اب تم سب یہاں سے اُتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے، اور تمہارے لئے ایک مدت تک زمین میں ٹھہرنا اور کسی قدر فائدہ اٹھانا (طے کر دیا گیا) ہے۔ ‘‘
•
قَالَ فِيهَا تَحْيَوْنَ وَفِيهَا تَمُوتُونَ وَمِنْهَا تُخْرَجُونَ
فرمایا کہ : ’’ اسی (زمین) میں تم جیو گے، اور اسی میں تمہیں موت آئے گی، اور اُسی سے تمہیں دوبارہ زندہ کر کے نکالا جائے گا۔ ‘‘
•
يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا وَلِبَاسُ التَّقْوَىَ ذَلِكَ خَيْرٌ ذَلِكَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ
اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو ! ہم نے تمہارے لئے لباس نازل کیا ہے جو تمہارے جسم کے اُن حصوں کو چھپا سکے جن کا کھولنا بُرا ہے، اور جو خوشنمائی کا ذریعہ بھی ہے۔ اور تقویٰ کا جو لباس ہے، وہ سب سے بہتر ہے۔ یہ سب اﷲ کی نشانیوں کا حصہ ہے، جن کا مقصد یہ ہے کہ لوگ سبق حاصل کریں
•
يَا بَنِي آدَمَ لاَ يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُم مِّنَ الْجَنَّةِ يَنزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْآتِهِمَا إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لاَ تَرَوْنَهُمْ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاء لِلَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ
اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو ! شیطان کو ایسا موقع ہر گز ہر گز نہ دینا کہ وہ تمہیں اسی طرح فتنے میں ڈال دے جیسے اُس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے نکالا، جبکہ اُن کا لباس اُن کے جسم سے اُتروالیا تھا، تاکہ اُن کو ایک دوسرے کی شرم کی جگہیں دِکھا دے۔ وہ اور اُس کا جتھہ تمہیں وہاں سے دیکھتا ہے جہاں سے تم اُنہیں نہیں دیکھ سکتے۔ ان شیطانوں کو ہم نے انہی کا دوست بنادیا ہے جو ایمان نہیں لاتے
•
وَإِذَا فَعَلُواْ فَاحِشَةً قَالُواْ وَجَدْنَا عَلَيْهَا آبَاءنَا وَاللَّهُ أَمَرَنَا بِهَا قُلْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاء أَتَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ
اور جب یہ (کافر) لوگ کوئی بے حیائی کا کام کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو اسی طریقے پر عمل کرتے پایا ہے، اور اﷲ نے ہمیں ایسا ہی حکم دیا ہے۔ تم (ان سے) کہو کہ : ’’ اﷲ بے حیائی کا حکم نہیں دیا کرتا۔ کیا تم وہ باتیں اﷲ کے نام لگاتے ہو جن کا تمہیں ذرا علم نہیں ؟ ‘‘
•
قُلْ أَمَرَ رَبِّي بِالْقِسْطِ وَأَقِيمُواْ وُجُوهَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ كَمَا بَدَأَكُمْ تَعُودُونَ
کہو کہ : ’’ میرے پروردگار نے تو انصاف کا حکم دیا ہے۔ اور (یہ حکم دیا ہے کہ :) ’’ جب کہیں سجدہ کرو، اپنا رُخ ٹھیک ٹھیک رکھو، اور اس یقین کے ساتھ اُس کو پکارو کہ اطاعت خالص اُسی کا حق ہے۔ جس طرح اُس نے تمہیں ابتدا میں پیدا کیا تھا، اُسی طرح تم دوبارہ پیدا ہوگے۔ ‘‘
•
فَرِيقًا هَدَى وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلاَلَةُ إِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاء مِن دُونِ اللَّهِ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُم مُّهْتَدُونَ
(تم میں سے) ایک گروہ کو تو اﷲ نے ہدایت تک پہنچا دیا ہے اور ایک گروہ وہ ہے جس پر گمراہی مسلط ہو گئی ہے، کیونکہ ان لوگوں نے شیطانوں کو دوست بنالیا ہے، اور سمجھ یہ رہے ہیں کہ وہ سیدھے راستے پر ہیں