قرآن کریم > الأحزاب
الأحزاب
•
تُرْجِي مَن تَشَاء مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَن تَشَاء وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلا جُنَاحَ عَلَيْكَ ذَلِكَ أَدْنَى أَن تَقَرَّ أَعْيُنُهُنَّ وَلا يَحْزَنَّ وَيَرْضَيْنَ بِمَا آتَيْتَهُنَّ كُلُّهُنَّ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا فِي قُلُوبِكُمْ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَلِيمًا
ان بیویوں میں سے تم جس کی باری چاہو، ملتوی کردو، اور جس کو چاہو، اپنے پاس رکھو، اور جن کو تم نے الگ کر دیا ہو، اُن میں سے اگر کسی کو واپس بلانا چاہو تو اس میں بھی تمہارے لئے کوئی گناہ نہیں ہے۔ اس طریقے میں اس بات کی زیادہ توقع ہے کہ اُن سب کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں گی، اور اُنہیں رنج نہیں ہوگا، اور تم اُنہیں جو کچھ دے دوگے، اُس پر وہ سب کی سب راضی رہیں گی۔ اور اﷲ اُن سب باتوں کو جانتا ہے جو تمہارے دلوں میں ہیں ، اور اﷲ علم اور حلم کا مالک ہے
•
لا يَحِلُّ لَكَ النِّسَاء مِن بَعْدُ وَلا أَن تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ أَزْوَاجٍ وَلَوْ أَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ إِلاَّ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ وَكَانَ اللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ رَّقِيبًا
اس کے بعد دوسری عورتیں تمہارے لئے حلال نہیں ہیں ، اور نہ یہ جائز ہے کہ تم ان کے بدلے کوئی دوسری بیویاں لے آؤ، چاہے اُن کی خوبی تمہیں پسند آئی ہو، البتہ جو کنیزیں تمہاری ملکیت میں ہوں ، (وہ تمہارے لئے حلال ہیں ، ) اور اﷲ ہر چیز کی پوری نگرانی کرنے والا ہے
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلاَّ أَن يُؤْذَنَ لَكُمْ إِلَى طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ وَلَكِنْ إِذَا دُعِيتُمْ فَادْخُلُوا فَإِذَا طَعِمْتُمْ فَانتَشِرُوا وَلا مُسْتَأْنِسِينَ لِحَدِيثٍ إِنَّ ذَلِكُمْ كَانَ يُؤْذِي النَّبِيَّ فَيَسْتَحْيِي مِنكُمْ وَاللَّهُ لا يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاء حِجَابٍ ذَلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ وَمَا كَانَ لَكُمْ أَن تُؤْذُوا رَسُولَ اللَّهِ وَلا أَن تَنكِحُوا أَزْوَاجَهُ مِن بَعْدِهِ أَبَدًا إِنَّ ذَلِكُمْ كَانَ عِندَ اللَّهِ عَظِيمًا
اے ایمان والو ! نبی کے گھروں میں (بلا اجازت) داخل نہ ہو، اِلا یہ کہ تمہیں کھانے پر آنے کی اجازت دے دی جائے، وہ بھی اس طرح کہ تم اُس کھانے کی تیاری کے انتظار میں نہ بیٹھے رہو، لیکن جب تمہیں دعوت دی جائے تو جاؤ، پھر جب کھانا کھا چکو تو اپنی اپنی راہ لو، اور باتوں میں جی لگا کر نہ بیٹھو۔ حقیقت یہ ہے کہ اس بات سے نبی کو تکلیف پہنچتی ہے، اور وہ تم سے (کہتے ہوئے) شرماتے ہیں ، اور اﷲ حق بات میں کسی سے نہیں شرماتا۔ اور جب تمہیں نبی کی بیویوں سے کچھ مانگنا ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگو۔ یہ طریقہ تمہارے دلوں کو بھی اور اُن کے دلوں کو بھی زیادہ پاکیزہ رکھنے کا ذریعہ ہوگا۔ اور تمہارے لئے جائز نہیں ہے کہ تم نبی کو تکلیف پہنچاؤ، اور نہ یہ جائز ہے کہ اُن کے بعد اُن کی بیویوں سے کبھی بھی نکاح کرو۔ یہ اﷲ کے نزدیک بڑی سنگین بات ہے
•
إِن تُبْدُوا شَيْئًا أَوْ تُخْفُوهُ فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا
چاہے تم کوئی بات ظاہر کرو، یا اُسے چھپاؤ، اﷲ ہر چیز کا پورا پورا علم رکھنے والا ہے
•
لاَّ جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِي آبَائِهِنَّ وَلا أَبْنَائِهِنَّ وَلا إِخْوَانِهِنَّ وَلا أَبْنَاء إِخْوَانِهِنَّ وَلا أَبْنَاء أَخَوَاتِهِنَّ وَلا نِسَائِهِنَّ وَلا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ وَاتَّقِينَ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا
نبی کی بیویوں کیلئے اپنے اپنے باپ (کے سامنے بے پردہ آنے) میں کوئی گناہ نہیں ہے، نہ اپنے بیٹوں کے، نہ اپنے بھائیوں کے، نہ اپنے بھتیجوں کے، نہ اپنے بھانجوں کے، اور نہ اپنی عورتوں کے، اور نہ اپنی کنیزوں کے (سامنے آنے میں کوئی گناہ ہے۔) اور (اے خواتین !) تم اﷲ سے ڈرتی رہو۔یقین جانو کہ اﷲ ہر بات کا مشاہدہ کرنے والا ہے
•
إِنَّ اللَّهَ وَمَلائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا
بیشک اﷲ اور اُس کے فرشتے نبی پر دُرود بھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو ! تم بھی اُن پر دُرود بھیجو، اور خوب سلام بھیجا کرو
•
إِنَّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُّهِينًا
جو لوگ اﷲ اور اُس کے رسول کو تکلیف پہنچاتے ہیں ، اﷲ نے دُنیا اورآخرت میں اُن پر لعنت کی ہے، اور اُن کیلئے ایسا عذاب تیار کر رکھا ہے جوذلیل کر کے رکھ دے گا
•
وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا
اور جولوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو اُن کے کسی جرم کے بغیر تکلیف پہنچاتے ہیں ، اُنہوں نے بہتان طرازی اور کھلے گناہ کا بوجھ اپنے اُوپر لادلیا ہے
•
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاء الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَن يُعْرَفْنَ فَلا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
اے نبی ! تم اپنی بیویوں ، اپنی بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی چادریں اپنے (منہ کے) اُوپر جھکا لیا کریں ۔ اس طریقے میں اس بات کی زیادہ توقع ہے کہ وہ پہچان لی جائیں گی، تو اُن کو ستایا نہیں جائے گا۔ اور اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
لَئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلاَّ قَلِيلاً
اگر وہ لوگ باز نہ آئے جو منافق ہیں ، جن کے دلوں میں روگ ہے اور جو شہر میں شرانگیز افواہیں پھیلاتے ہیں ، تو ہم ضرور ایسا کریں گے کہ تم اُن کے خلاف اُٹھ کھڑے ہو گے، پھر وہ اس شہر میں تمہارے ساتھ نہیں رہ سکیں گے، البتہ تھوڑے دن