قرآن کریم > الأحزاب
الأحزاب
•
هُنَالِكَ ابْتُلِيَ الْمُؤْمِنُونَ وَزُلْزِلُوا زِلْزَالاً شَدِيدًا
اس موقع پر ایمان والوں کی بڑی آزمائش ہوئی، اور اُنہیں ایک سخت بھونچال میں ڈال کر ہلا ڈالا گیا
•
وَإِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ إِلاَّ غُرُورًا
اور یاد کرو جب منا فقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے، یہ کہہ رہے تھے کہ : ’’ اﷲ اور اُ س کے رسول نے ہم سے جو وعدہ کیا ہے، وہ دھوکے کے سوا کچھ نہیں ۔‘‘
•
وَإِذْ قَالَت طَّائِفَةٌ مِّنْهُمْ يَا أَهْلَ يَثْرِبَ لا مُقَامَ لَكُمْ فَارْجِعُوا وَيَسْتَأْذِنُ فَرِيقٌ مِّنْهُمُ النَّبِيَّ يَقُولُونَ إِنَّ بُيُوتَنَا عَوْرَةٌ وَمَا هِيَ بِعَوْرَةٍ إِن يُرِيدُونَ إِلاَّ فِرَارًا
اور جب اُنہی میں سے کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ : ’’ یثرب کے لوگو ! تمہارے لئے یہاں ٹھہرنے کا کوئی موقع نہیں ہے، بس واپس لوٹ جاؤ۔‘‘ اور اُنہی میں سے کچھ لوگ نبی سے یہ کہہ کر (گھر جانے کی) اجازت مانگ رہے تھے کہ : ’’ ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں‘‘ حالانکہ وہ غیر محفوظ نہیں تھے، بلکہ ان کا مقصد صرف یہ تھا کہ (کسی طرح) بھاگ کھڑے ہوں
•
وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِم مِّنْ أَقْطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لآتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُوا بِهَا إِلاَّ يَسِيرًا
اور اگر دشمن مدینے میں چاروں طرف سے آگھسے، پھر ان سے فساد میں شامل ہونے کو کہا جائے تو یہ اُس میں ضرور شامل ہوجائیں گے، اور (اُس وقت) گھروں میں تھوڑے ہی ٹھہریں گے
•
وَلَقَدْ كَانُوا عَاهَدُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ لا يُوَلُّونَ الأَدْبَارَ وَكَانَ عَهْدُ اللَّهِ مَسْؤُولاً
اور حقیقت یہ ہے کہ اُنہوں نے اﷲ سے پہلے یہ عہد کر رکھا تھا کہ وہ پیٹھ پھیر کر نہیں جائیں گے۔اور اﷲ سے کئے ہوئے عہد کی بازپُرس ضرور ہو کر رہے گی
•
قُل لَّن يَنفَعَكُمُ الْفِرَارُ إِن فَرَرْتُم مِّنَ الْمَوْتِ أَوِ الْقَتْلِ وَإِذًا لاَّ تُمَتَّعُونَ إِلاَّ قَلِيلاً
(اے پیغمبر ! ان سے) کہہ دو کہ : ’’ اگر تم موت سے یاقتل سے بھاگ بھی جاؤ تو یہ بھاگنا تمہیں کوئی فائدہ نہیں دے گا، اور اُس صورت میں تمہیں (زندگی کا) لطف اُٹھانے کا جو موقع دیا جائے گا، وہ تھوڑا ہی سا ہوگا۔‘‘
•
قُلْ مَن ذَا الَّذِي يَعْصِمُكُم مِّنَ اللَّهِ إِنْ أَرَادَ بِكُمْ سُوءًا أَوْ أَرَادَ بِكُمْ رَحْمَةً وَلا يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلا نَصِيرًا
کہو کہ : ’’ کون ہے جو تمہیں اﷲ سے بچا سکے، اگر وہ تمہیں کوئی برائی پہنچانے کا ارادہ کر لے، یا (وہ کون ہے جو اُس کی رحمت کو روک سکے، ) اگر وہ تم پر رحمت کرنے کا ارادہ کر لے؟‘‘ اور اﷲ کے سوا ان لوگوں کو نہ کوئی رکھوالا مل سکتا ہے، نہ کوئی مددگار
•
قَدْ يَعْلَمُ اللَّهُ الْمُعَوِّقِينَ مِنكُمْ وَالْقَائِلِينَ لإِخْوَانِهِمْ هَلُمَّ إِلَيْنَا وَلا يَأْتُونَ الْبَأْسَ إِلاَّ قَلِيلاً
اﷲ اُن لوگوں کو خوب جانتا ہے جو (جہاد میں ) رُکاوٹ ڈالتے ہیں ، اور اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ : ’’ ہمارے پاس چلے آؤ‘‘ اور خود لڑائی میں آتے نہیں ، اور آتے ہیں تو بہت کم
•
أَشِحَّةً عَلَيْكُمْ فَإِذَا جَاء الْخَوْفُ رَأَيْتَهُمْ يَنظُرُونَ إِلَيْكَ تَدُورُ أَعْيُنُهُمْ كَالَّذِي يُغْشَى عَلَيْهِ مِنَ الْمَوْتِ فَإِذَا ذَهَبَ الْخَوْفُ سَلَقُوكُم بِأَلْسِنَةٍ حِدَادٍ أَشِحَّةً عَلَى الْخَيْرِ أُوْلَئِكَ لَمْ يُؤْمِنُوا فَأَحْبَطَ اللَّهُ أَعْمَالَهُمْ وَكَانَ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرًا
(اور وہ بھی) تمہارے ساتھ لالچ رکھتے ہوئے۔ چنانچہ جب خطرے کا موقع آجاتا ہے تو وہ تمہاری طرف چکرائی ہوئی آنکھوں سے اس طرح دیکھتے ہیں جیسے کسی پر موت کی غشی طاری ہو رہی ہو۔ پھر جب خطرہ دور ہو جاتا ہے تو تمہارے سامنے مال کی حرص میں تیز تیز زبانیں چلاتے ہیں ۔ یہ لوگ ہر گز ایمان نہیں لائے ہیں ، اس لئے اﷲ نے ان کے اعمال ضائع کر دیئے ہیں ۔ اور یہ بات اﷲ کیلئے بہت آسان ہے
•
يَحْسَبُونَ الأَحْزَابَ لَمْ يَذْهَبُوا وَإِن يَأْتِ الأَحْزَابُ يَوَدُّوا لَوْ أَنَّهُم بَادُونَ فِي الأَعْرَابِ يَسْأَلُونَ عَنْ أَنبَائِكُمْ وَلَوْ كَانُوا فِيكُم مَّا قَاتَلُوا إِلاَّ قَلِيلاً
وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ (دُشمنوں کے) لشکر ابھی گئے نہیں ہیں ۔ اور اگر وہ (دوبارہ) آجائیں تو ان کی خواہش یہ ہوگی کہ وہ دیہات میں جاکر رہیں ، (اور وہیں بیٹھے ہوئے) تمہاری خبریں معلوم کرتے رہیں ۔ اور اگر تمہارے درمیان رہے بھی تو لڑائی میں تھوڑا ہی حصہ لیں گے