May 14, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 35

الَّذِيْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَجِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَالصّٰبِرِيْنَ عَلٰي مَآ اَصَابَهُمْ وَالْمُقِيْمِي الصَّلٰوةِ ۙ وَمِمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَ

جن کا حال یہ ہے کہ جب اُن کے سامنے اﷲ کاذکر کیا جاتا ہے تو اُن کے دلوں پر رُعب طاری ہوجاتا ہے، اور جو اپنے اُوپر پڑنے والی ہر مصیبت پر صبر کرنے والے ہیں ، اور نماز کو قائم کرنے والے ہیں ، اور جو رزق ہم نے اُنہیں دیا ہے، اُس میں سے (اﷲ کے راستے میں ) خرچ کرتے ہیں

 آیت ۳۵:  الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُہُمْ:   «وہ لوگ کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل لرز اٹھتے ہیں »

            یعنی تواضع اختیار کرنے والے لوگوں کی یہ نشانی ہے کہ جب ان کے سامنے اللہ کا ذکر ہوتا ہے تو ان کے دل خوف سے کانپ اٹھتے ہیں۔ یہ مضمون سورۃ الانفال کی دوسری آیت میں بھی آیا ہے: اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُہُمْ:   «مؤمن تو بس وہی ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جائے تو ان کے دل لرز اٹھتے ہیں۔»

            وَالصّٰبِرِیْنَ عَلٰی مَآ اَصَابَہُمْ وَالْمُقِیْمِی الصَّلٰوۃِ  وَمِمَّا رَزَقْنٰـہُمْ یُنْفِقُوْنَ:   «اور ان کو جو بھی تکلیف پہنچے اس پر صبر کرنے والے اور نماز قائم کرنے والے ہیں، اور جو کچھ ہم نے اُن کو دیا ہے اُس میں سے وہ خرچ کرتے ہیں۔»

UP
X
<>