May 14, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 34

وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنسَكًا لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَى مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الأَنْعَامِ فَإِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ 

اور ہم نے ہر اُمت کیلئے قربانی اس غرض کیلئے مقرر کی ہے کہ وہ اُن مویشیوں پر اﷲ کا نام لیں جو اﷲ نے اُنہیں عطا فرمائے ہیں ۔ لہٰذا تمہارا خدا بس ایک ہی خدا ہے، چنانچہ تم اُسی کی فرماں برداری کرو، اور خوشخبری سنا دو اُن لوگوں کو جن کے دِل اﷲ کے آگے جھکے ہوئے ہیں

 آیت ۳۴:  وَلِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلْنَا مَنْسَکًا لِّیَذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلٰی مَا رَزَقَہُمْ مِّنْم بَہِیْمَۃِ الْاَنْعَامِ:   «اور ہر اُمت کے لیے ہم نے قربانی کا ایک نظام مقرر کیا ہے تا کہ وہ اللہ کا نام لیا کریں ان مویشیوں پر جو اُس نے انہیں عطا کیے ہیں۔»

            فَاِلٰہُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَلَہُٓ اَسْلِمُوْا:   «تو (جان لو کہ) تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے، تو تم اُسی کے سامنے سر ِتسلیم خم کرو۔»

            اس کے ہر حکم کو تسلیم کرو اور اس کی مکمل اطاعت قبول کرو۔ ایسا نہ ہو کہ ایک طرف تو قربانی دی جا رہی ہو اور دوسری طرف حرام خوری بھی جاری ہو۔ حرام کے مال سے ہی قربانی کے جانور خریدے جائیں اورپھر فوٹو بنوا کر اخباروں میں خبریں لگوائی جائیں۔ یہ سب کچھ اللہ کے ہاں قابل قبول نہیں ہے۔ اس کو معبود ماننا ہے تو پھر اس کی مکمل اطاعت قبول کرو اور اُس کی حرام کردہ چیزوں میں منہ نہ مارو۔

            وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَ:   «اور (اے نبی!) بشارت دے دیجیے عاجزی اختیار کرنے والوں کو۔»

            «اخبات» کے معنی اپنے آپ کو پست کرنے اور تواضع و انکساری اختیار کرنے کے ہیں۔

UP
X
<>