May 14, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 33

لَكُمْ فِيْهَا مَنَافِعُ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ مَحِلُّهَآ اِلَى الْبَيْتِ الْعَتِيْقِ

تمہیں ایک معین وقت تک ان (جانوروں سے) فوائد حاصل کرنے کا حق ہے، پھر اُن کے حلال ہونے کی منزل اُسی قدیم گھر (یعنی خانۂ کعبہ) کے آس پاس ہے

 آیت ۳۳:  لَـکُمْ فِیْہَا مَنَافِعُ اِلٰٓی اَجَلٍ مُّسَمًّی:   «تمہارے لیے ان (قربانی کے جانوروں) میں نفع ہے ایک وقت معین تک»

            یعنی قربانی کے جانوروں سے فائدہ اٹھانے کی اجازت ہے۔ مثلاً ان پر سواری کی جا سکتی ہے، ان کی اون وغیرہ کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے، دودھ پیا جا سکتا ہے اور اس طرح کے دوسرے فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

            ثُمَّ مَحِلُّہَآ اِلَی الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ:   «پھر ان کی اصل منزل یہ قدیم گھر ہی ہے۔»

            یعنی پھر قربانی کے دن ان جانوروں کو لے جا کر بیت اللہ میں پیش کرنا ہے۔ اصل «مَنْحَر» (قربان گاہ) تو بیت اللہ ہی ہے، مگراسے منیٰ تک وسعت دے دی گئی ہے۔ پرانے زمانے میں قربان گاہ مروہ کی پہاڑی کے پاس ہوا کرتی تھی اور منیٰ کے جس علاقے میں آج کل قربانی کی جاتی ہے وہ بھی دراصل اسی وادی میں شامل ہے جو مروہ سے شروع ہوتی ہے۔ 

UP
X
<>