May 18, 2024

قرآن کریم > الحجر >surah 15 ayat 75

إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِينَ

حقیقت یہ ہے کہ اس سارے واقعے میں اُن لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں جو عبرت کی نگاہ سے دیکھتے ہوں

 آیت ۷۵:  اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِیْنَ: «یقینا اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو حق کے متلاشی ہوتے ہیں۔»

            «متوسمین» سے مراد وہ لوگ ہیں جو آیات ِآفاقیہ، آیاتِ تاریخیہ، آیاتِ انفسیہ یا آیاتِ قرآنیہ کے ذریعے سے حقیقت کو جاننا اور پہچاننا چاہیں۔ اسم (اصل مادہ « س م و» ہے، الف اس کے حروف اصلیہ میں سے نہیں ہے) کے معنی علامت کے ہیں۔ اردو میں لفظ «اسم» کو نام کے مترادف کے طور پر جانا جاتا ہے، اس لیے کہ کسی چیز یا شخص کا نام بھی ایک علامت کا کام دیتا ہے، جس سے اس کی پہچان ہوتی ہے۔ لہٰذا جو اصحاب ِبصیرت علامتوں سے متوسم (باب تفعل) ہوتے ہیں، ان کے لیے ایسے واقعات میں سامانِ عبرت موجود ہے۔ 

UP
X
<>