May 18, 2024

قرآن کریم > الحجر >surah 15 ayat 76

وَإِنَّهَا لَبِسَبِيلٍ مُّقيمٍ

اور یہ بستیاں ایک ایسے راستے پر واقع ہیں جس پر لوگ مستقل چلتے رہتے ہیں

 آیت ۷۶:  وَاِنَّہَا لَبِسَبِیْلٍ مُّقِیْمٍ: «اور یہ بستیاں ایک سیدھی راہ پر واقع تھیں۔»

            قومِ لوط کی یہ بستیاں اس شاہراہ عام پر واقع تھیں جو یمن (بحیره عرب) اور شام (بحیره روم) کے ساحلوں کو آپس میں ملاتی تھی۔ مشرقی ممالک (ہندوستان، چین، جاوا، ملایا وغیرہ) سے یورپ جانے کے لیے جو سامان آتا تھا وہ یمن کے ساحل پر اتارا جاتا تھا اور پھر اس راستے سے تجارتی قافلے اسے شام اور فلسطین کے ساحل پر پہنچا دیتے تھے۔ اسی طرح یورپ سے مشرقی ممالک کے لیے آنے والا سامان شام کے ساحل پر اترتا تھا اور یہی قافلے اسے یمن کے ساحل پر پہنچانے کا ذریعہ بنتے تھے۔ اُس وقت نہر سویز بھی نہیں بنی تھی اور «راس امید» والا راستہ (Around the Cape of Good Hope) بھی دریافت نہیں ہوا تھا، جو واسکو ڈے گاما نے ۱۴۹۸ء میں تلاش کیا۔ چنانچہ یہ شاہراہ اس زمانے میں مشرق اور مغرب کے درمیان تجارتی رابطے کا واحد ذریعہ تھی۔

UP
X
<>