قرآن کریم > الـبلد
•
لَا أُقْسِمُ بِهَذَا الْبَلَدِ
میں قسم کھاتا ہوں اس شہر کی
وَأَنْتَ حِلٌّ بِهَذَا الْبَلَدِ
جبکہ (اے پیغمبر !) تم اس شہر میں مقیم ہو
وَوَالِدٍ وَمَا وَلَدَ
اور (قسم کھاتا ہوں ) باپ کی اور اُس کی اولاد کی
لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ فِي كَبَدٍ
کہ ہم نے انسان کو مشقت میں پیدا کیا ہے
أَيَحْسَبُ أَنْ لَنْ يَقْدِرَ عَلَيْهِ أَحَدٌ
کیا وہ یہ سمجھتا ہے کہ اُس پر کسی کا بس نہیں چلے گا؟
يَقُولُ أَهْلَكْتُ مَالًا لُبَدًا
کہتا ہے کہ : ’’ میں نے ڈھیروں مال اُڑا ڈالا ہے۔‘‘
أَيَحْسَبُ أَنْ لَمْ يَرَهُ أَحَدٌ
کیا وہ یہ سمجھتا ہے کہ اُس کو کسی نے نہیں دیکھا؟
أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ
کیا ہم نے اُسے دو آنکھیں نہیں دیں؟
وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ
اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں دیئے؟
وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ
اور ہم نے اُس کو دونوں راستے بتا دیئے ہیں