قرآن کریم > فصّلت
فصّلت
•
نَحْنُ أَوْلِيَاؤُكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ
ہم دُنیا والی زندگی میں بھی تمہارے ساتھی تھے، اور آخرت میں بھی رہیں گے۔ اور اس جنت میں ہر وہ چیز تمہارے ہی لئے ہے جس کو تمہارا دل چاہے، اور اس میں ہر وہ چیز تمہارے ہی لئے ہے جو تم منگوانا چاہو
•
نُزُلاً مِّنْ غَفُورٍ رَّحِيمٍ
یہ سب کچھ اُس ذات کی طرف سے پہلی پہلی میزبانی ہے جس کی بخشش بھی بہت ہے، جس کی رحمت بھی کامل۔‘‘
•
وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلاً مِّمَّن دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ
اور اُس شخص سے بہتر بات کس کی ہوگی جو اﷲ کی طرف دعوت دے، اور نیک عمل کرے، اور یہ کہے کہ میں فرماں برداروں میں شامل ہوں
•
وَلا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلا السَّيِّئَةُ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ
اور نیکی اور بدی برابرنہیں ہوتی۔ تم بدی کا دِفاع ایسے طریقے سے کرو جو بہترین ہو۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ جس کے اور تمہارے درمیان دُشمنی تھی، وہ دیکھتے ہی دیکھتے ایسا ہوجائے گا جیسے وہ (تمہارا) جگری دوست ہو
•
وَمَا يُلَقَّاهَا إِلاَّ الَّذِينَ صَبَرُوا وَمَا يُلَقَّاهَا إِلاَّ ذُو حَظٍّ عَظِيمٍ
اور یہ بات صرف اُنہی کو عطا ہوتی ہے جو صبر سے کام لیتے ہیں ، اور یہ بات اُسی کو عطا ہوتی ہے جو بڑے نصیبے والا ہو
•
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
اور اگر تمہیں شیطان کی طرف سے کبھی کوئی کچوکا لگے توشیطان مردُود سے اﷲ کی پناہ مانگ لیا کرو۔ بیشک وہ ہر بات سننے والا، ہر بات جاننے والا ہے
•
وَمِنْ آيَاتِهِ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ لا تَسْجُدُوا لِلشَّمْسِ وَلا لِلْقَمَرِ وَاسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي خَلَقَهُنَّ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ
اور اُسی کی نشانیوں میں سے ہیں یہ رات اور دن اور سورج اور چاند۔ نہ سورج کو سجدہ کرو، نہ چاند کو، اور سجدہ اُس اﷲ کو کرو جس نے اُنہیں پیدا کیا ہے، اگر واقعی تمہیں اُسی کی عبادت کرنی ہے
•
فَإِنِ اسْتَكْبَرُوا فَالَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُمْ لا يَسْأَمُونَ
پھر بھی اگر یہ (کافر) تکبر سے کام لیں ، تو (کرتے رہیں ) کیونکہ جو (فرشتے) تمہارے رَبّ کے پاس ہیں ، وہ دن رات اُس کی تسبیح کرتے ہیں ، اور وہ اُکتاتے نہیں ہیں
•
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاء اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَى إِنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير
اور اُس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تم زمین کو دیکھتے ہو کہ وہ مرجھائی پڑی ہے۔ پھر جونہی ہم نے اُس پر پانی اُتار ا، وہ حرکت میں آگئی، اور اُس میں بڑھوتری پیدا ہوگئی۔ حقیقت یہ ہے کہ جس نے اُس زمین کو زندہ کیا، وہی مُردوں کو بھی زندہ کرنے والا ہے۔ یقینا وہ ہر چیز پر قادر ہے
•
إِنَّ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي آيَاتِنَا لا يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا أَفَمَن يُلْقَى فِي النَّارِ خَيْرٌ أَم مَّن يَأْتِي آمِنًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
جو لوگ ہماری آیتوں کے بارے میں ٹیڑھا راستہ اختیار کرتے ہیں ، وہ ہم سے چھپ نہیں سکتے۔ بھلا بتاؤ کہ جس شخص کو آگ میں ڈال دیا جائے، وہ بہتر ہے، یا وہ شخص جو قیامت کے دن بے خوف و خطر آئے گا؟ (اچھا) جو چاہو، کرلو، یقین جانو کہ وہ ہر چیز کو خوب دیکھ رہا ہے