May 3, 2024

قرآن کریم > الأنفال >surah 8 ayat 45

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا لَقِيتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُواْ وَاذْكُرُواْ اللَّهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلَحُونَ

اے ایمان والو ! جب تمہارا کسی گروہ سے مقابلہ ہوجائے تو ثابت قدم رہو، اور اﷲ کا کثرت سے ذکر کرو، تاکہ تمہیں کامیابی حاصل ہو

  آیت 45:  یٰٓـاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَۃً فَاثْبُتُوْا: ’’ اے اہل ایمان! جب بھی تمہارا مقابلہ ہو کسی گروہ سے تو ثابت قدم رہو‘‘

            یہ وہ دور تھا جب حق و باطل میں مسلّح تصادم شروع ہو چکا تھا اور دین کے غلبے کی جدوجہد آخری مرحلے میں داخل ہو چکی تھی۔ غزوۂ بدر اس سلسلے کی پہلی جنگ تھی اور ابھی بہت سی مزید جنگیں لڑی جانی تھیں۔ اس پس منظر میں مسلمانوں کو میدانِ جنگ اور جنگی حکمت عملی کے بارے میں ضروری ہدایات دی جا رہی ہیں کہ جب بھی کسی فوج سے میدانِ جنگ میں تمہارا مقابلہ ہو تو تم ثابت قدم رہو‘ اور کبھی بھی‘ کسی بھی حالت میں دشمن کو پیٹھ نہ دکھاؤ۔

             وَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَثِیْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ: ’’اور اللہ کا ذکر کرتے رہو کثرت کے ساتھ تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘

            حالت ِجنگ میں بھی اللہ کو کثر ت سے یاد کرتے رہو‘ کیونکہ تمہاری اصل طاقت کا انحصار اللہ کی مدد پر ہے۔ لہٰذا تم اللہ پر بھروسہ رکھو: «وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُکَ اِلاَّ بِاللّٰہِ» ( النحل: 127)‘ کیونکہ ایک بندۂ مؤمن کا صبر اللہ کے بھروسے پر ہی ہوتا ہے۔ اگر تمہارے دل اللہ کی یاد سے منور ہوں گے‘ اس کے ساتھ قلبی اور روحانی تعلق استوار ہو گا‘ تو تمہیں ثابت قدم رہنے کے لیے سہارا ملے گا‘ اور اگراللہ کے ساتھ تمہارا یہ تعلق کمزور پڑ گیا تو پھر تمہاری ہمت بھی جواب دے دے گی۔ 

UP
X
<>