May 3, 2024

قرآن کریم > الأنفال >surah 8 ayat 44

وَإِذْ يُرِيكُمُوهُمْ إِذِ الْتَقَيْتُمْ فِي أَعْيُنِكُمْ قَلِيلاً وَيُقَلِّلُكُمْ فِي أَعْيُنِهِمْ لِيَقْضِيَ اللَّهُ أَمْرًا كَانَ مَفْعُولاً وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الاُمُورُ 

اور وہ وقت یاد کرو کہ جب تم ایک دوسرے کے مدِ مقابل آئے تھے تو اﷲ تمہاری نگاہوں میں اُن کی تعداد کم دکھا رہا تھا، اور اُن کی نگاہوں میں تمہیں کم کر کے دکھا رہا تھا، تاکہ جو کام ہو کر رہنا تھا، اﷲ اُسے پورا کر دکھائے۔ اور تما م معاملات اﷲ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں

  آیت 44:  وَاِذْ یُرِیْکُمُوْہُمْ اِذِ الْتَقَیْتُمْ فِیْٓ اَعْیُنِکُمْ قَلِیْلاً وَّیُقَلِّلُکُمْ فِیْٓ اَعْیُنِہِمْ: ’’اور جب تم آمنے سامنے ہوئے تو تمہاری نظروں میں انہیں (کفار کو) تھوڑا کر کے دکھاتا تھا اور ان کی نظروں میں تمہیں تھوڑا کر کے دکھاتا تھا‘‘

            جب دونوں لشکر مقابلے کے لیے آمنے سامنے ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے ایسی کیفیت پیدا کر دی کہ مسلمانوں کو بھی دیکھنے میں کفار تھوڑے لگ رہے تھے اور کفار کو بھی مسلمان تھوڑے نظر آ رہے تھے۔ ایسی صورتِ حال اللہ تعالیٰ نے اس لیے پیدا فرما دی تا کہ یہ جنگ ڈٹ کر ہو۔ اس لیے کہ وہ اس دن کو ’’ یوم الفرقان‘‘ بنانا چاہتا تھا اور نہیں چاہتا تھا کہ کوئی فریق بھی میدان سے کنی کترائے۔

             لِیَقْضِیَ اللّٰہُ اَمْرًا کَانَ مَفْعُوْلاً وَاِلَی اللّٰہِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ: ’’تا کہ اللہ پورا کر دے اُس معاملے کو جوہو نے والا ہی تھا۔ اور تمام معاملات (بالا ٓخر تو) اللہ ہی کی طرف لوٹا دیے جائیں گے۔‘‘ 

UP
X
<>