May 3, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 20

الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءهُمُ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ 

جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے، وہ ان کو (یعنی خاتم النبیّین ﷺ کو) اس طرح پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں ۔ (پھر بھی) جن لوگوں نے اپنی جانوں کیلئے گھاٹے کا سودا کر رکھا ہے، وہ ایمان نہیں لاتے

 آیت 20:  اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰہُمُ الْکِتٰبَ یَعْرِفُوْنَہ کَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَـآءَہُمْ:   ’’ وہ لوگ جنہیں  ہم نے کتاب عطا فرمائی تھی پہچانتے ہیں اس کو جیسا کہ پہچانتے ہیں  اپنے بیٹو ں  کو۔،،

             یَعْرِفُوْنَہ: کی ضمیر مفعول دونوں  طرف جا سکتی ہے،  قرآن کی طرف بھی اور حضور کی طرف بھی۔ البتہ اس سے قبل یہ وضاحت کی جا چکی ہے کہ قرآن اور رسول مل کر ہی «بیّنہ»  بنتے ہیں ،  یہ دونوں  ایک وحدت اورایک ہی حقیقت ہیں ۔ حضور خود قرآنِ مجسم ہیں ۔ قرآن ایک انسانی شخصیت اور سیرت و کردار کا جامہ  پہن لے تو وہ محمد ہیں ۔ جیسا کہ اُمّ المومنین حضرت عائشہ نے فرمایا تھا:’’ کَانَ خُلُقُہُ الْقُرآنَ،،   یعنی  حضور کی سیرت قرآ ن ہی تو ہے۔

            اَلَّذِیْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَہُمْ فَہُمْ لاَ یُؤْمِنُوْنَ:   ’’(البتہ)  جو لوگ اپنے آپ کو تباہ کرنے پر تل گئے ہیں  تو وہی ہیں  جو ایمان نہیں  لائیں  گے۔،، 

UP
X
<>