May 19, 2024

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 33

إِنَّمَا جَزَاء الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُواْ أَوْ يُصَلَّبُواْ أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلافٍ أَوْ يُنفَوْاْ مِنَ الأَرْضِ ذَلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ 

جو لوگ اﷲاور اس کے رسول سے لڑائی کرتے اور زمین میں فساد مچاتے پھرتے ہیں ، ان کی سزا یہی ہے کہ انہیں قتل کر دیا جائے، یا سولی پر چڑھا دیا جائے، یا ان کے ہاتھ پاؤں مخالف سمتوں سے کاٹ ڈالے جائیں ، یا انہیں زمین سے دور کر دیاجائے۔ یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے، اور آخرت میں ان کیلئے زبردست عذاب ہے

            اب ،،آیت ِمحاربہ،، آ رہی ہے جو اسلامی قوانین کے لحاظ سے بہت اہم آیت ہے۔  محاربہ یہ ہے کہ اسلامی ریاست میں  کوئی گروہ فتنہ و فساد مچا رہا ہے،  دہشت گردی کر رہا ہے،  خونریزی اور قتل و غارت کر رہا ہے، راہزنی اور ڈاکہ زنی کر رہا ہے،  گینگ ریپ ہو رہے ہیں۔  اس آیت میں  ایسے لوگوں  کی سزا بیان ہوئی ہے۔  لیکن واضح رہے کہ یہ اسلامی ریاست کی بات ہو رہی ہے، جہاں  اسلامی قانون نافذ ہو،  جہاں  اسلام کا پورا نظام قائم ہو۔  ورنہ اگر نظام ایسا ہو کہ جھوٹی گواہیاں  دینے والے کھلے عام سودے کر رہے ہوں،  ایمان فروش موجود ہوں،  ججوں  کو خریدا جا سکتا ہو اور ایسے نظام کے تحت شرعی قوانین کا نفاذ کر دیا جائے تو پھر اس سے جو نتائج نکلیں  گے ان سے شریعت الٹا بدنام ہو گی۔  لہٰذا ریاست میں  حکومتی نظام اور مروّجہ قوانین دونوں  کا درست ہونا لازمی ہے۔  اگر ایسا ہوگا تو یہ دونوں  ایک دوسرے کو مضبوط و مستحکم کریں  گے اور اسی صورت میں  مطلوبہ نتائج کی توقع کی جا سکتی ہے۔

آیت 33:    اِنَّمَا جَََزٰٓؤُا الَّذِیْنَ یُحَارِبُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَـہ:   ،،یہی ہے سزا اُن لوگوں  کی جو لڑائی کرتے ہیں  اللہ اور اُس کے رسول سے،،

             یعنی اسلامی ریاست کی عملداری کو چیلنج کرتے ہیں ۔  

             وَیَسْعَوْنَ فِی الْاَرْضِ فَسَادًا:    ،،اور زمین میں  فساد پھیلاتے پھرتے ہیں ،،

             اَنْ یُّـقَتَّـلُوْٓا:     ،،کہ انہیں (عبرت ناک طور پر) قتل کیا جائے،،

            واضح رہے کہ یہاں  فعل  یُـقْتَلُوْا استعمال نہیں  ہوا بلکہ یُـقَتَّـلُوْا ہے کہ ان کے ٹکڑے کیے  جائیں۔  

             اَوْ یُصَلَّبُوْٓا :  ،،یا انھیں  سولی چڑھایا جائے،،

             اَوْ تُقَطَّعَ اَیْدِیْہِمْ وَاَرْجُلُہُمْ مِّنْ خِلَافٍ:  ،،یا ان کے ہاتھ اور پاؤں  مخالف سمتوں  میں  کاٹ دیے جائیں،،

             یعنی ایک طرف کا ہاتھ اور دوسری طرف کا ایک پاؤں  کاٹا جائے۔

             اَوْ یُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِ:    ،،یا انھیں  ملک بدر کر دیا جائے۔ ،،

             ذٰلِکَ لَہُمْ خِزْیٌ فِی الدُّنْیَا:   ،،یہ تو ان کے لیے دُنیا کی زندگی میں  رسوائی ہے،،

             وَلَہُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ:   ،،اور آخرت میں  ان کے لیے (مزید)  بہت بڑا عذاب ہے۔ ،،

UP
X
<>