May 19, 2024

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 32

مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ كَتَبْنَا عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنَّهُ مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا وَلَقَدْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُنَا بِالبَيِّنَاتِ ثُمَّ إِنَّ كَثِيرًا مِّنْهُم بَعْدَ ذَلِكَ فِي الأَرْضِ لَمُسْرِفُونَ 

اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل کو یہ فرمان لکھ دیا تھا کہ جو کوئی کسی کو قتل کرے، جبکہ یہ قتل نہ کسی اور جان کا بدلہ لینے کیلئے ہو اور نہ کسی کے زمین میں فساد پھیلانے کی وجہ سے ہو، تو یہ ایسا ہے جیسے اِس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا، اور جو شخص کسی کی جان بچا لے تو یہ ایسا ہے جیسے اس نے تمام انسانوں کی جان بچالی۔ اور واقعہ یہ ہے کہ ہمارے پیغمبر ان کے پاس کھلی کھلی ہدایات لے کر آئے، مگر اس کے بعد بھی ان میں سے بہت سے لوگ زمین میں زیادتیاں ہی کرتے رہے ہیں

آیت 32:   مِنْ اَجْلِ ذٰلِکَ کَتَـبْنَا عَلٰی بَنِیْٓ اِسْرَآئِیْلَ:   ،،اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر (تورات میں )  یہ بات لکھ دی تھی،،

            «مِنْ اَجْلِ ذٰلِکَ»  والا فقرہ پچھلی آیت کے ساتھ بھی پڑھا جا سکتا ہے اور اس آیت کے ساتھ بھی، یہ دونوں  طرف بامعنی بن سکتا ہے۔  

             اَنَّـہ مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَیْرِ نَفْسٍ:   ،،کہ جس کسی نے کسی انسان کو قتل کیا بغیر کسی قتل کے قصاص کے،،

            یعنی اگر کسی نے قتل کیا ہے اور وہ اس کے قصاص میں  قتل کیا جائے تو یہ قتل ناحق نہیں  ہے۔

             اَوْ فَسَادٍ فِی الْاَرْضِ:   ،،یا بغیر زمین میں  فساد پھیلانے (کے جرم کی سزا)  کے،،

            اگر کوئی شخص ملک میں  فساد پھیلانے کا مجرم ہے اور اسے اس جرم کی سزا کے طور پر قتل کر دیا جائے تو اس کاقتل بھی قتل ِنا حق نہیں ۔  لیکن ان صورتوں  کے علاوہ اگر کسی نے کسی بے قصور انسان کا قتل کر دیا۔  

             فَـکَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِیْعًا:    ،،گویااس نے تمام انسانوں  کو قتل کر دیا۔ ،،

            اُس کا یہ فعل ایسا ہی ہے جیسے اُس نے پوری نوعِ انسانی کو تہہ تیغ کر دیا۔  اس لیے کہ اُس نے قتل ناحق سے تمدن و معاشرت کی جڑ کاٹ ڈالی۔ جان اور مال کا احترام ہی تو تمدن کی جڑ اور بنیاد ہے۔

             وَمَنْ اَحْیَاہَا فَکَاَنَّمَآ اَحْیَا النَّاسَ جَمِیْعًا:    ،،اور جس نے اُس (کسی ایک انسان)  کی جان بچائی تو گویا اُس نے پوری نوعِ انسانی کو زندہ کر دیا۔ ،،

             وَلَقَدْ جَآء تْہُمْ رُسُلُـنَا بِالْبَـیِّنٰتِ:  ، ، اور ان کے پاس ہمارے رسول آئے تھے واضح نشانیاں  لے کر،،

             ثُمَّ اِنَّ کَثِیْرًا مِّنْہُمْ بَعْدَ ذٰلِکَ فِی الْاَرْضِ لَمُسْرِفُوْنَ:   ،،لیکن اس کے باوجود ان میں  سے بہت سے لوگ زمین میں  زیادتیاں  کرتے پھر رہے ہیں ۔ ،،

UP
X
<>