May 18, 2024

قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 16

فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَعَذَابُ الآخِرَةِ أَخْزَى وَهُمْ لا يُنصَرُونَ

چنانچہ ہم نے کچھ منحوس دنوں میں اُن پر آندھی کی شکل میں ہوا بھیجی تاکہ اُنہیں دُنیوی زندگی میں رُسوائی کے عذاب کا مزہ چکھائیں ۔ اور آخرت کا عذاب اُس سے بھی زیادہ رُسوا کرنے والا ہے، اور اُن کو کوئی مدد میسر نہیں آئے گی

آیت ۱۶:  فَاَرْسَلْنَا عَلَیْہِمْ رِیْحًا صَرْصَرًا فِیْٓ اَیَّامٍ نَّحِسَاتٍ: ’’تو ہم نے ان پر چھوڑ دی بہت زور کی ہوا نحوست کے دنوں میں‘‘

        سورۃ الحاقہ میں تند و تیز ہوا کے اس عذاب کا ذکر یوں آیا ہے: سَخَّرَہَا عَلَیْہِمْ سَبْعَ لَیَالٍ وَّثَمٰنِیَۃَ اَیَّامٍ: (آیت: ۶) یعنی انتہائی تیز اور شدید ہوا کا یہ جھکڑ ّان لوگوں پر سات راتوں اور آٹھ دن تک مسلسل چلتا رہا۔

         لِّنُذِیْقَہُمْ عَذَابَ الْخِزْیِ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا: ’’تا کہ ہم انہیں مزہ چکھائیں رسوا کن عذاب کا اس دنیا کی زندگی میں۔‘‘

         وَلَـعَذَابُ الْاٰخِرَۃِ اَخْزٰی وَہُمْ لَا یُنْصَرُوْنَ: ’’اور آخرت کا عذاب توکہیں زیادہ رسوا کن ہو گا اور وہاں کوئی ان کی مدد کرنے والا نہیں ہو گا۔‘‘

UP
X
<>