May 18, 2024

قرآن کریم > غافر >sorah 40 ayat 77

فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَإِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ

لہٰذا (اے پیغمبر !) تم صبر سے کام لو۔ یقین رکھو کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے۔ اب ہم ان (کافروں کو) جس (عذاب) سے ڈرا رہے ہیں ، چاہے اُس کا کچھ حصہ ہم تمہیں بھی (تمہاری زندگی میں ) دِکھلا دیں ، یا تمہیں دُنیا سے اُٹھا لیں ، بہر صورت ان کو ہمارے پاس ہی واپس لایا جائے گا

آیت ۷۷:   فَاصْبِرْ اِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌّ: ’’تو (اے نبی !)آپ صبرکیجیے‘ یقینا اللہ کا وعدہ حق ہے۔‘‘

        اللہ کا وعدہ ہے کہ اُس کا دین ضرور غالب ہو گا: (مَآ اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْقُرْاٰنَ لِتَشْقٰٓی: (طٰہ) ’’ہم نے یہ قرآن آپؐ پر اس لیے تو نازل نہیں کیا کہ آپؐ ناکام ہو جائیں‘‘ (معاذ اللہ!)

         فَاِمَّا نُرِیَنَّکَ بَعْضَ الَّذِیْ نَعِدُہُمْ اَوْ نَتَوَفَّیَنَّکَ  ’’تو اگر ہم آپؐ کو دکھا دیں اس میں سے کچھ جس کا ہم ان سے وعدہ کر رہے ہیں یا ہم آپ کو وفات دے دیں‘‘

        یہ مضمون قرآن میں متعدد بار آچکا ہے کہ جس عذاب کے بارے میں انہیں خبردار کیا جا رہا ہے وہ ان پر آپؐ کی زندگی میں بھی آ سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان پر وہ برا وقت آپ ؐکے دنیا سے چلے جانے کے بعد آئے۔

         فَاِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ : ’’پھر ان کو ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔‘‘

        مجھے انہیں پکڑنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ وہ بھاگ کر کہیں نہیں جا سکتے۔ انہوں نے آنا تو بہر حال میرے ہی پاس ہے۔ 

UP
X
<>