May 17, 2024

قرآن کریم > الأحزاب >sorah 33 ayat 32

يَا نِسَاء النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاء إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلاً مَّعْرُوفًا

اے نبی کی بیویو! اگر تم تقویٰ اِختیار کروتو تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ لہٰذا تم نزاکت کے ساتھ بات مت کیا کرو، کبھی کوئی ایسا شخص بیجا لالچ کرنے لگے جس کے دل میں روگ ہوتا ہے، اور بات وہ کہو جو بھلائی والی ہو

آیت ۳۲    یٰنِسَآءَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ: ’’اے نبیؐ کی بیویو! تم عام عورتوں کی مانند نہیں ہو‘‘

        مراد یہ ہے کہ نبی مکرم  کی بیویاں ہونے کی حیثیت سے تمہیں تا قیامِ قیامت امت کی خواتین کے لیے اُسوہ بننا ہے۔

        آئندہ آیات میں ازواجِ مطہرات کو پردے سے متعلق خصوصی ہدایات دی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے کی پہلی ہدایت یہ ہے:

        اِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ: ’’اگر تم تقویٰ اختیار کرو تو گفتگو میں نرمی پیدا نہ کرو‘‘

        جیسا کہ قبل از یں بیان ہو چکا ہے، ان آیات کے نزول کے وقت عربوں کے رواج کے مطابق غیر مرد ایک دوسرے کے گھروں میں بے دھڑک آتے جاتے تھے اور گھر کی عورتوں سے بلا روک ٹوک گفتگو بھی کرتے تھے۔ چنانچہ اس سلسلے میں پہلی ہدایت یہ دی گئی کہ اگر کسی مرد سے تمہیں براہِ راست کبھی کوئی بات کرنی پڑے تو تقویٰ کا تقاضا یہ ہے کہ تمہاری آواز میں کسی قسم کی نزاکت، نرمی یا چاشنی کا شائبہ تک نہ ہو۔

        فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ:’’کہ وہ شخص جس کے دل میں روگ ہے وہ کسی لالچ میں پڑ جائے‘‘

        ظاہر ہے کہ منافق بھی اسی معاشرے میں موجود تھے اور وہ کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے۔ حضرت عائشہ پر بہتان تراشی کا واقعہ اس کی واضح مثال ہے جس کی تفصیل ہم سورۃ النور میں پڑھ چکے ہیں۔ چنانچہ پہلے اقدام کے طور پر یہاں غیر محرم َمردوں سے بات چیت میں احتیاط کا حکم دیا گیا ہے، کیونکہ مخاطب خاتون کی آواز میں نرمی اور لوچ محسوس کرکے گندی ذہنیت کے حامل کسی شخص کے دل میں کوئی منفی آرزو پیدا ہوسکتی ہے اور وہ بات آگے بڑھانے کی کوشش کا سوچ سکتا ہے۔

        وَّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا: ’’اور بات کرو معروف انداز میں۔‘‘

        اندازِ گفتگو میں نہ نرمی و نزاکت کی جھلک ہو اور نہ ہی ترشی و تلخی کا رنگ، بس معقول اور معروف انداز میں صرف ضرورت کی بات چیت ہونی چاہیے۔ 

UP
X
<>