May 18, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 39

فَنَادَتْهُ الْمَلآئِكَةُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَابِ أَنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُكَ بِيَحْيَى مُصَدِّقًا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللَّهِ وَسَيِّدًا وَحَصُورًا وَنَبِيًّا مِّنَ الصَّالِحِينَ 

چنانچہ (ایک دن) جب زکریا عبادت گاہ میں نماز پڑھ رہے تھے، فرشتوں نے انہیں آواز دی کہ : ’’ اﷲ آپ کو یحییٰ کی (پیدائش کی) خوشخبری دیتا ہے جو اس شان سے پیدا ہوں گے کہ اﷲ کے ایک کلمے کی تصدیق کریں گے، لوگوں کے پیشوا ہوں گے، اپنے آپ کو نفسانی خواہشات سے مکمل طور پر روکے ہوئے ہوں گے، اور نبی ہوں گے اور ان کا شمار راست بازوں میں ہوگا ۔ ‘‘

 آیت  39:    فَنَادَتْہُ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَہُوَ قَــآئِمٌ یُّصَلِّیْ فِی الْْمِحْرَابِ:  «تو فرشتوں نے انہیں ندا دی جبکہ وہ اپنے حجرے میں کھڑے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے»

             اَنَّ اللّٰہَ یُـبَشِّرُکَ بِیَحْیٰی:  «کہ اللہ تعالیٰ تمہیں بشارت دیتا ہے یحییٰ کی»

              مُصَدِّقًا بِکَلِمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ: «جو تصدیق کرے گا اللہ کی طرف سے ایک کلمہ کی»

            اس سے مراد حضرت عیسیٰ ہیں‘ جن کے لیے آیت: 44 میں «بِکَلِمَۃٍ مِّنْـہُ» کا لفظ آ رہا ہے۔

             وَسَیِّدًا وَّحَصُوْرًا وَّنَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ:  «اور سردار ہو گا اور تجرد کی زندگی گزارے گا اور نبی ہو گا صالحین میں سے۔»

            یہاں نوٹ کر لیجیے کہ آخری لفظ جو حضرت یحییٰ کی مدح کے لیے آیا ہے وہ «نبی» ہے۔

UP
X
<>