May 19, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 48

فَلَمَّا جَاءهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِندِنَا قَالُوا لَوْلا أُوتِيَ مِثْلَ مَا أُوتِيَ مُوسَى أَوَلَمْ يَكْفُرُوا بِمَا أُوتِيَ مُوسَى مِن قَبْلُ قَالُوا سِحْرَانِ تَظَاهَرَا وَقَالُوا إِنَّا بِكُلٍّ كَافِرُونَ

پھر جب ان کے پاس ہماری طرف سے حق آگیا تو کہنے لگے کہ : ’’ اس پیغمبر کو اُس جیسی چیز کیوں نہیں دی گئی جیسی موسیٰ (علیہ السلام) کو دی گئی تھی؟‘‘ حالانکہ جو چیز موسیٰ کو دی گئی تھی، کیا انہوں نے پہلے ہی اُس کا انکار نہیں کر دیا تھا؟ انہوں نے کہا تھا کہ : ’’ یہ دونوں جادو ہیں جو ایک دوسرے کی تائید کرتے ہیں ، اور ہم ان میں سے ہر ایک کے منکر ہیں ۔‘‘

آیت ۴۸   فَلَمَّا جَآءَہُمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوْا لَوْلَآ اُوْتِیَ مِثْلَ مَآ اُوْتِیَ مُوْسٰی: ’’لیکن جب ان کے پاس ہماری طرف سے حق آ گیا تو کہنے لگے کہ ان (رسول ) کو وہی کچھ کیوں نہیں دیا گیا جو موسیٰ کو دیا گیا تھا؟‘‘

      یعنی حضرت موسیٰ کو عصا اور ید ِبیضا جیسے معجزے دیے گئے تھے۔ انہیں تورات تختیوں پر لکھی ہوئی ملی تھی۔ اب اگر محمد بھی واقعی اللہ کے رسول ہیں تو انہیں ایسے معجزات کیوں نہیں دیے گئے؟

      اَوَلَمْ یَکْفُرُوْا بِمَآ اُوْتِیَ مُوْسٰی مِنْ قَبْلُ: ’’تو جو کچھ پہلے موسیٰ کو دیا گیا تھا کیا لوگوں نے اس کے ساتھ کفر نہیں کیا تھا؟‘‘

      تو کیا موسیٰ کے معجزات کو دیکھ کر فرعون اور اس کی قوم کے لوگ ایمان لے آئے تھے؟ کیا وہ لوگ معجزات دیکھ لینے کے باوجود انکار کر کے عذاب کے مستحق نہیں ہوئے تھے؟

      قَالُوْا سِحْرٰنِ تَظَاہَرَا: ’’انہوں نے کہا کہ یہ تو دو جادو ہیں ، ایک دوسرے کے مددگار۔‘‘

      اس فقرے کے بارے میں ایک رائے تو یہ ہے کہ یہ حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون کے بارے میں فرعون اور اُس کی قوم کے لوگوں کا قول نقل ہوا ہے کہ یہ دونوں بھائی مجسم جادو ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اور دونوں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔ لیکن ایک دوسری رائے کے مطابق یہ قرآن اور تورات کے بارے میں اہل مکہ کا تبصرہ ہے، کہ یہ دونوں دراصل جادو کی کتابیں ہیں جو ایک دوسری کی تائید کررہی ہیں ۔ تورات میں قرآن اور محمد کے بارے میں پیشین گوئیاں ہیں جبکہ قرآن موسیٰ اور تورات کی تائید کر رہا ہے۔

      وَقَالُوْٓا اِنَّا بِکُلٍّ کٰفِرُوْنَ: ’’اور انہوں نے کہا کہ ہم تو دونوں کا انکار کرتے ہیں ۔‘‘

UP
X
<>