May 19, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 22

يَوْمَ يَرَوْنَ الْمَلائِكَةَ لا بُشْرَى يَوْمَئِذٍ لِّلْمُجْرِمِينَ وَيَقُولُونَ حِجْرًا مَّحْجُورًا

جس دن ان کو فرشتے نظر آگئے، اُس دن ان مجرموں کیلئے کوئی خوشی کا موقع نہیں ہوگا، بلکہ یہ کہتے پھریں گے کہ خدایا ! ہمیں ایسی پناہ دے کہ یہ ہم سے دور ہو جائیں

آیت ۲۲   یَوْمَ یَرَوْنَ الْمَلٰٓئِکَۃَ لَا بُشْرٰی یَوْمَئِذٍ لِّلْمُجْرِمِیْنَ: ’’جس دن وہ فرشتوں کو دیکھیں گے اُس دن مجرموں کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں ہو گی‘‘

      جس دن انہیں فرشتے نظر آئیں گے وہ دراصل قیامت کا دن ہو گا۔ اُس دن اللہ تعالیٰ بھی نزول فرمائے گا اور غیب کے سارے پردے بھی اٹھا دیے جائیں گے۔ وہ دن مجرموں کے لیے کڑے احتساب کا دن ہو گا۔ تب ان کے لیے تو بہ کا دروازہ بند ہو چکا ہو گا اور انہیں کہیں سے بھی کوئی اچھی خبر نہیں مل پائے گی۔

      وَیَقُوْلُوْنَ حِجْرًا مَّحْجُوْرًا: ’’اور وہ کہیں گے کہ کوئی روک حائل ہو جائے۔‘‘

      اس وقت وہ دہائی دے رہے ہوں گے کہ کسی طرح سے انہیں بچایا جائے اورقیامت کے عذاب کو ان پر مسلط ہونے سے روکا جائے۔ کاش، ان کے اور اس عذاب کے مابین کوئی رکاوٹ حائل ہو جائے!

UP
X
<>