May 19, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 16

لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَاؤُونَ خَالِدِينَ كَانَ عَلَى رَبِّكَ وَعْدًا مَسْؤُولاً 

وہاں اُنہیں ہمیشہ ہمیشہ بستے ہوئے ہر وہ چیز ملے گی جو وہ چاہیں گے۔ یہ وہ ذمہ دارانہ وعدہ ہے جو تمہارے رَبّ نے اپنے اُوپر لازم کر لیا ہے

آیت ۱۶   لَہُمْ فِیْہَا مَا یَشَآؤوْنَ خٰلِدِیْنَ: ’’ان کے لیے اس میں ہر وہ شے ہو گی جو وہ چاہیں گے، وہ اس میں رہیں گے ہمیشہ ہمیش۔‘‘

      کَانَ عَلٰی رَبِّکَ وَعْدًا مَّسْئُوْلًا: ’’یہ آپ کے رب کے ذمہ ایک واجب الادا وعدہ ہے۔‘‘

      اس وعدہ کے ایفا کی آپ کے رب پر حتمی ذمہ داری ہے۔ اس کے حوالے سے سورئہ آل عمران کی یہ دعا بھی ذہن میں تازہ کر لیجیے: (رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلٰی رُسُلِکَ وَلاَ تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اِنَّکَ لاَ تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ) ’’اے ہمارے پروردگار! تو نے اپنے رسولوں ؑکے ذریعے ہم سے جو وعدے کیے ہیں وہ پورے فرما اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کرنا، بے شک تو اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا‘‘۔ اللہ تعالیٰ یقینا اپنے ان وعدوں کو پورا فرمائے گا اور یہ اس کی بے پایاں رحمت کا اظہار ہے کہ وہ ان وعدوں کو اپنی ذمہ داری قرار دیتا ہے۔

UP
X
<>